اسلام آباد (ویب ڈیسک) احسن اقبال کی امیدوں پر پانی پھر گیا، عدالت نے بڑا حکم جاری کر دیا۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ عدالت میں نیب حکام نے کہا کہ احسن اقبال
کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے تفتیش جاری ہے، جس پر عدالت نے نیب کی استدعا مسترد کر دی اور جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا نے کا حکم دے دیا۔ حسن اقبال کیخلاف اقامہ ،بیرون ملک ملازمت کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئیں، نیب نے عدالت میں کہا کہ احسن اقبال اقامے کی بنیادپرملازمت کرتے رہے، احسن اقبال کےخلاف تحقیقات کرناچاہتے ہیں، دستاویزات بہت زیادہ ہیں ،مزید وقت درکارہے،احسن اقبال اپنے علاقے کو نوازنا چاہتے تھے ، احسن اقبال نے اپنی خواہش کیلئےسرکاری خزانہ لٹادیا، احسن اقبال اسپورٹس سٹی کیس میں نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے تھے۔
احتساب عدالت نے نارووال سپورٹس سٹی کیس میں احسن اقبال کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے لیگی رہنما کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ احتساب عدالت میں نارووال سپورٹس سٹی کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا 28 روز کا جسمانی ریمانڈ ہوگیا، کیا 90 روزہ ریمانڈ لیں گے ؟ نیب نے کہا احسن اقبال کو 23 دسمبر کو گرفتار کیا، تحقیقات جاری ہیں، احسن اقبال کی گرفتاری کے بعد گواہوں کے
بیانات ریکارڈ کیے۔ احسن اقبال کو نارووال اسپورٹس سٹی کرپشن کیس میں نیب نے طلب کیا تھا،نیب راولپنڈی کی جانب سے احسن اقبال کو 23 دسمبر بروز پیر کو طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا۔