اسلام آباد(ایس ایم حسنین) وزارت خارجہ میں چین افغانستان – پاکستان اور نیپال کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ لائحہ عمل کے بارے میں ویڈیو کانفرنس ہوئی۔ جس میں وفاقی وزیر برائے معاشی امور مخدوم خسرو بختیار نے ویڈیو کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی نمائندگی کی۔ اس موقع پرچین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے ویڈیو کانفرنس کی صدارت کی۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ کوویڈ 19 نے عالمی سطح پر ایک خاصی انسانی اور معاشی المیہ کوجنم دیا ہے جس نے دنیا کے معاشرتی اور سیاسی ڈھانچے کو متاثر کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان کوووڈ ۔19 کا مقابلہ کرنے اور شریک ممالک کے ساتھ وبائی و معاشی بحالی میں تعاون بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ مخدوم خسرو بختیار نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کوویڈ 19 کے وباء کا عزم اور کامیابی کے ساتھ مقابلہ کر رہا ہے اور موجودہ نظام صحت کو مضبوط بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بنیادی توجہ لوگوں کی زندگیوں کو بچانے اور معاش کو محفوظ بنانے پر مرکوز رہی۔ عوام کی پریشانیوں کے خاتمے کے لئے ، وزیر اعظم عمران خان نے 595 ملین ڈالر مالیت کا پاکستان تیاری اور رسپانس پلان (پی پی آر پی) ، انتہائی کمزور لوگوں کے لئے 8 ارب امریکی ڈالر کا امدادی پیکیج اور احسان ایمرجنسی کیش پروگرام سمیت اہم اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کو کووڈ 19 کے سبب ہونے والے معاشی نقصانات پر قابو پانے کے لئے ‘عالمی امداد اور قرضوں کا آغاز ہوا۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی “سمارٹ لاک ڈاؤن” پالیسی نے انفیکشن کی نئی شرح اور اموات کی شرح میں نمایاں طور پر کمی کے ساتھ نمایاں نتائج برآمد کیے ہیں۔ وزیر خسرو بختیار نے مشترکہ روک تھام اور کوویڈ 19 پر قابو پانے کے لیے مضبوط اور موثر طریقہ کار کی تشکیل پر زور دیا اور اپیل کی کہ وبائی امراض سے دوچار ممالک کی معاشی بحالی کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کوویڈ 19کے خلاف ویکسین جب بھی دستیاب ہوگی اسے ’عالمی سطح پر عوام کےلیے اچھے‘ کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ وفاقی وزیر خسرو بختیار نے اس بات پر زور دیا کہ سی پی ای سی ، بی آر آئی کا ایک علمبردار پروجیکٹ ، کوویڈ 19 کے بعد کی مدت میں علاقائی نمو اور ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انھوں نے کوویڈ 19کے تناظر میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی بگڑتی ہوئی حالت زار کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئےکہا کہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرے کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ، اور مطالبہ کرتے ہیں کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کو بین الاقوامی ماہرین صحت کی رسائی کی اجازت دی جائے ، اور فوری طور پر محصور کشمیریوں کی طبی امداد میں مطلوبہ توسیع کی جائے۔ ۔ کانفرنس کے لئے اپنے ویڈیو پیغام میں ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وبائی امراض کے مشترکہ رد عمل کے لئے تمام ممالک کے مشترکہ پلیٹ فارم کے اقدام کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو کوویڈ 19 کا مقابلہ کرنے کے لئے اتحاد ، یکجہتی اور کثیر الجہتی تعاون کی ضرورت ہے جس کی کوئی حدود نہیں اور نہ مذہب نہ ہی کوئی نسل کی قید ہے ۔