لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سینسر شپ کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانا چاہیے نہ کہ وزیر اطلاعات کے استعفے کے مطالبے کے لیے احتجاج کیا جائے۔افطار عشایئے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ،
حکومت کو کچھ اخبارات کے مسائل کے بارے میں علم ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے مذکورہ معاملے پر استعفیٰ دینے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے، لیکن میرے خیال میں ایسے معاملے پر وزارت سے مستعفی ہونے کے بجائے اس حوالے سے اقدام کرنا چاہیے‘۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’اس حوالے سے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں لے جایا جائے گا، ہم فوری طور پر اس معاملے پر مذکورہ آرگنائزیشن کی مدد نہیں کرسکتے تاہم یہ معاملہ پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے گا اور دیکھتے ہیں کہ یہ معاملہ کیسے جاری رہتا ہے‘۔وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ منگل کے روز نگران وزیراعظم کا اعلان ہو گا۔ الیکشن مشکل مرحلہ ہے، امید ہے صاف شفاف ہونگے۔وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے صحافیوں کے اعزاز میں دی جانے والی افطار ڈنر پارٹی سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن وقت پر ہوتے دیکھ رہی ہوں۔ مسلم لیگ ن میں سب کا بیانیہ ایک ہی ہے۔ اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے منگل کو نگران وزیراعظم کے نام کا اعلان ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف سی پیک منصوبہ لائے اور ترقی کی نئی راہیں کھولیں، “ووٹ کو عزت دو” الیکشن میں ہمارا نعرہ ہوگا۔
ہم سے کئی غلطیاں ہوئیں، لیکن بہت سی کامیابیاں بھی سمیٹیں۔ اکنامک کوریڈور ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ ملکی مسائل کا حل صرف مضبوط جمہوریت میں ہے۔ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سیاسی جماعتیں ہیں ان کے کمزور ہونے سے ملک کو نقصان ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ “ووٹ کوعزت دو” کا بیانیہ اب بھی درست ہے، الیکشن کے قریب آنے سے پی ٹی آئی میں اگرچہ لوگ زیادہ آ گئے ہیں لیکن اس سے ووٹر لیول کم ہوگا۔ 2007ء کے مقابلے میں 2018 میں عوام میں زیادہ سیاسی شعور پیدا ہوچکا ہے۔