counter easy hit

قوم تو ساری اللہ والی ہے، مگریہ بات چور تو نہیں سمجھتے ناں.؟

Pakistan

Pakistan

تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم

اِس میں کوئی شک نہیں کہ سرزمینِ پاکستان پرجو قوم بستی ہے، اُسے دنیا پاکستانی قوم کے نام سے جانتی اور پہنچانتی ہے ،یقینا میر ی یہی پاکستانی قوم دنیا کی وہ عظیم ترین اور بہادر قوم ہے جوآج دنیاکے دیگر ممالک اور اقوا م کی جانب سے اپنے خلاف ہونے والے منفی پروپیگنڈوں اور سازشوں کے باوجود بھی احترامِ اِنسانیت کے لئے اپنے دلوں میں بے پنا ہ وسعت رکھتی ہے اور عالمِ اِنسانیت کی فلاح کا بلاتفریق ہر دم عزم کئے ہوئے ہے۔

ہاں البتہ …!! اتنے عظیم اور نیک جذبات رکھنے والی میری یہ قوم بظاہرتوغریب ضرور ہے مگر دراصل یہ دل کی بڑی امیراور سخی ہے، جو دنیاکے کسی بھی کونے میں ہم مذہب اور ہم زبان سمیت کسی بھی رنگ و نسل، زبان و مذہب کے لوگوں پر کوئی بھی ظالم یا طاقتور مظالم ڈھا رہا ہو تو دنیا کے دیگر مذاہب اور اقوام سے پہلے میری یہی پاکستانی قوم اپنے دل اور جسم پر زخم اور درد محسوس کر کے چیخ پڑتی ہے، اور ظالم کے خلاف اور مظلوموں کے حق میں اپنا دامن جھاڑکر اور جھٹک کر اپنی آواز بلند کرنے کے لئے باہر سڑکوں پر نکل کھڑی ہوتی ہے۔

اَب ایسے میں جوقوم ظالم کے خلاف اور مظلوم کے حق میں نعرے لگائے،تو کیا دنیا اِس قوم کو اخلاقی اور اِنسانی قدروں کے حوالے سے غریب کہہ سکتی ہے…؟؟ اگر اِس کے باوجود بھی دنیا کی دوسری اقوام میری پاکستانی قوم کو غریب تصور کرے یا غریب کہے …؟؟تو اِسے میں،میں دنیا کی اِن امیر اقوام کی اخلاقی غربت کہوں گا، اور اِس کے ساتھ ہی میں یہ بھی تصور کروں گاکہ دنیاکی اُن اقوام کو اپنے سوا ایسی کوئی بھی قوم یا اقوام نظرہی نہیںآتی ہیں جو نہ صرف اپنابلکہ دنیامیں بسنے والے ہراِنسان کا درداپنے دل اور جسم پر محسوس کرتی ہیں،اور ہر مظلوم کی آوازکے ساتھ اپنی آواز ملاتی ہیں ،اور اِسے ظالم کے ظلم سے نجات دلانے سے لے کر اِنصاف کے حصول تک شابہ بشابہ کھڑی ہوتی ہیں۔

آج یقینادنیاکی ایسی ا قوام اور قوم میں میری پاکستانی قوم سب سے آگے ملے گی،اَب یہی اچھی عادت میری قوم کی پہنچان بن گئی ہے،آج جس سے دنیاجلنے لگی ہے ،داناکہتے ہیںکہ جب لوگ تم سے جلنے لگیں تو تم سمجھ جاو¿ کہ تم کامیاب ہوگئے ہو۔

یہاں مجھے یہ کہنے میں ذرابھی عارمحسوس نہیںہورہی ہے کہ میری ساری پاکستانی قوم تو اللہ والی ہے،جو عالمِ اِنسانیت پر ظالم کے ڈھائے جانے والے مظالم پر اپنا درد محسوس کرکے چیخ پڑتی ہے مگر افسوس ہے کہ آج اِس کی یہ ذراسی اچھی بات بھی دنیاکی اخلاقی اور مالِ غنیمت کی چور اقوام اور اِنسانوں کو سمجھ نہیں آرہی ہے۔

بہرحال ارے …!!اے دنیاوالوںسُن لوکہ بیشک…!! میری پاکستانی قوم دنیاکی ایک عظیم ترین قوم ہے جِسے دنیاکی دوسری نام نہاداِنسانی اخلاقی واقدارکابھرم رکھنے والی اقوام دیدہ ودانستہ نظر انداز کرکے اِسے دبارہی ہیں اور اِس کے ساتھ نااِنصافی کی مرتکب ہورہی ہیں۔

دنیا والوں میری پاکستانی قوم کی مثال تو شیخ سعدی ؒ کی ایک حکایت کے اُس اللہ والے جیسی ہے جس سے متعلق سعدیؒ اپنی حکایت میں کہتے ہیںکہ”ایک چور ایک متقی پرہیزگارمگر غریب کے گھرمیں گُھس آیا، ہرچندوہاں چورنے بہت ڈھونڈا مگر کچھ نہ پایا“،حضر ت سعدیؒ کہتے ہیں کہ ”چور بڑا پشیمان اور پریشان ہواکہ اِس گھرمیں توچرانے کے لئے کچھ بھی نہیںخالی ہاتھ ہی جانا ہو گا “حضرت کہتے ہیں کہ جہاں چوراپنی محنت پر پشیمان اور پریشان ہور ہا تھا تو وہیں متقی پرہیزگارنے بھی یہ ماجرا دیکھاتو اُن سے بھی چورکی یہ حالت نہ دیکھی گئی اُنہوں نے جلدی سے وہ کملی اُتار کر چورکے راستے میں ڈال دی جِسے وہ اڑھے ہوئے تھے

اِس واسطے کہ چوراِن کے گھرسے خالی ہاتھ نہ جائے ، یہاں آنے کااِسے کچھ فائدہ تو ہو“ حضرت شیخ سعدیؒ نے دراصل اِس حکایت میںیہ بات بتائی ہے کہ سچ ہے اللہ والوںکے دِلوں میں اپنے دُشمنوں کے لئے بھی خیرخواہی کا جذبہ ہوتاہے حُسن سلوک کا یہ بڑاارفع و اعلیٰ درجہ ہے۔

یوں آج میں بھی اپنی قوم پر ناز اور فخر کرتے ہوئے یہ بات برملا کہہ سکتاہوں کہ غربت کی ماری میری پاکستانی قوم کو عالمِ انسانیت کا جتنادرد ہے، اتنا تو دنیا کی کوئی بھی قوم نہیں رکھتی ہے اور اِس کا یہی حُسنِ سلوک اور عمل اِسے دنیاکی دوسری اقوام سے ارفع واعلیٰ درجے پر فائز کراتا ہے آج اگر دنیایہ بات مانے تو….!!

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.co