اسلام آباد: معروف صحافی سید طلعت حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے جنگ کے خدشے کے پیش نظر پاکستان میں ہائی الرٹ اور فوج کو تیار رہنے کا حکم دے دیا گیا۔پاکستانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ حساس تنصیبات ،لائن آف کنٹرون اور بین الاقوامی بارڈر پر ہائی الرٹ ہے۔
تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل پلوامہ میں بھارتی فوج پر حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 46 سے زائد فوجی ہلاک ہو گئے تاہم بھارت نے اس حملے کے فوری بعد روایتی انداز میں الزام پاکستان پر دھر دیا ۔ اس موقع پر بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ نے واقعے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے کہا کہ حملہ پاکستان کی حمایت یافتہ تنظیم کی جانب سے کیا گیا ہے۔اس موقع پر بھارتی وزیر نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ عوام ہم پر یقین رکھیں کہ اس حملے کا بھرپور جواب دیا جا ئے گا۔ آج بی بی سی اردو کی ایک خبر کے مطابق راجستھان کے علاقے میں بھارتی فضائیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر فضائی مشقیں کی گئیں۔ اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ پاکستان نے بھی بھارت کی جانب سے جنگی خدشے کے پیش نظر تیاری کر لی ہے۔ اس حوالے سے ٹوئیٹ کرتے ہوئے معروف صحافی سید طلعت حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ دفاعی اور خارجہ حکام نے تصدیق کی ہے کہ بھارت کی جانب سے جنگی خدشے کے پیش نظر پاکستان ہائی الرٹ اسٹیٹ میں آچکا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے باقاعدہ احکامات موجود نہیں ہیں کیونکہ اس طرح کے احکامات بے چینی کی فضا پیدا کر سکتے ہیں جبکہ پہلے ہی سے سعودی ولی عہد کا دورہ تاخیر کا شکار ہو چکا ہے۔ تاہم حساس تنصیبات، لائن آف کنٹرول ،بھارت سے ملحقہ سرحد یہانتک کہ افغانستان سے ملحقہ سرحد پر بھی اونچے درجے کا ہائی الرٹ ہے۔ اندرونی خفشار بالخصوص ہائی پروفائل دہشت گرد حملوں کا بھی خدشہ ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کا رسک نہیں لے رہے بلکہ پہلے سے تیاری میں ہیں اور امید ہے کہ بھارت اس بات سے بخوبی آگاہ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم تمام حالات سے آگاہ ہیں تاہم اس کے باوجود انہوں نے کسی قسم کی بریفنگ نہیں لی۔