ولی عہد محمد بن سلمان ملک سے قدامت پسندی سے جڑی تمام رسومات کا فوری طور پر خاتمہ چاہتے ہیں
سعودیہ عرب میں جدید ڈیجیٹل پٹرول پمپ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں کسی خوبصورت ہوٹل کی سی تمام خصوصیات موجود ہیں جس کی سب سے خاص بات اس پمپ کی انچارج ایک سعودی خاتون کا ہونا ہے اور ایسا سعودی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔
موجودہ ولی عہد محمد بن سلمان وژن 2023 کے تحت قدامت پسندی سے جڑی کئی رسومات اور اقدامات کا خاتمہ کر رہے ہیں جس کے باعث دھیرے دھیرے ایک روشن خیال سعودی عرب کا تاثر اجاگر ہو رہا ہے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اب سعودی خواتین معیشت میں اپنا بھرپور حصہ ڈال رہی ہیں۔
ایسی ہی ایک باہمت سعودی خاتون مرفت بخاری ریاض کے جدید ترین ڈیجیٹل پٹرول پمپ الحقیل پیٹرول سٹیشن میں بہ طور انچارج ذمہ داری نبھا رہی ہے، سعودی عرب کی پہلی خاتون پٹرول سٹیشن انچارج بننے کا اعزاز حاصل کرنے والی مرفت دیگر سعودی خواتین کے لیے حوصلہ افزاء اور امید کی کرن بن گئی ہیں۔
مرفت بخاری اسی گروپ کے میڈیا سیکشن کی سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکی ہیں اور اب جدید پٹرول سٹیشن کی سربراہ کے طور اپنی نئی ذمہ داریوں کو سنبھالتے ہوئے اس تجربے کو انہوں نے خوشگوار قرار دیا اور دیگر سعودی خواتین کو بھی معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی دعوت دی۔
اپنے نئے اسائنمنٹ پر خوش مرفت بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پٹرول سٹیشن سعودی عرب میں جملہ خدمات فراہم کرنے والا پہلا ڈیجیٹل اور ماڈل پیٹرول اسٹیشن ہے جس میں کسی معروف ہوٹل کی مانند رہائش کا انتظام بھی ہے جب کہ صفائی ستھرائی بھی منفرد ہے۔
پہلی خاتون انچارج نے دیگر سعودی خواتین کے لیے خود کو ایک مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کو آگے آنا چاہیئے اور معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہیئے اس میں کوئی بری یا اچنبھے کی بات نہیں بلکہ یہ ایسا کرنا خواتین کے اچھے اور مستحکم مستقبل کی ضمانت ہوگا۔