لاہور(ویب ڈیسک)پنجاب میں حکومت کی مدت ختم ہونے میں چند روز باقی ہیں لیکن نگران حکومت کے قیام کیلئے اپوزیشن لیڈر اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے درمیان مشاورت تعطل کا شکار ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر کے مابین آئینی ذمہ داری پر تاحال کوئی ملاقات اور مشاورت نہ ہو سکی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی آئینی مدت ختم ہونے میں چند روز باقی ہیں ، 31 مئی کو وفاق سمیت صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں گی ۔پنجاب کی نگران حکومت کیلئے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور وزیرا علیٰ پنجاب شہباز شریف کے درمیان تاحال کوئی ملاقات نہیں ہو سکی، جبکہ دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں نے طویل مشاورت کے بعد نگران وزیرا علیٰ کیلئے تین نام دیئے ہیں جس میں پہلا اور مضبوط نام شاہد کاردار، دوسرا سلمان شاہ اور تیسرا اور آخری نام طارق کھوسہ کا ہے ۔ اس معاملے پر صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے وزیرا علیٰ کا پیغام اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ کے ناموں پر مشاورت کیلئے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال سمیت رانا ثنا اللہ سے مشاورت کر سکتے ہیں ۔ جس پر شدید ردعمل دیتے ہوئے میاں محمود الرشید نے کہا نگران حکومت اور نگران وزیر اعلیٰ کیلئے آئینی طور پر قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف مشاورت کرتے ہیں ۔ اس لئے وزیر اعلیٰ اپنی آئینی ذمہ داری سے راہ فرار اختیار نہ کریں اور آئین کے مطابق اس معاملے پر باہمی مشاورت شروع کریں ۔ میاں محمود الرشید اس معاملہ پر واضح اعلان کر چکے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کے علاوہ کسی اور سے مشاورت نہیں کر سکتے ۔ دوسری جانب حکومت تا حال آپس میں مشاورت کرنے میں لگی ہے کہ کس نام پر اتفاق کیا جا سکتا ہے جبکہ حکومت نے ان ناموں کے علاوہ کوئی اور نام تجویز بھی نہیں کیا۔(ف،م)