وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ چند لوگوں نے پر امن ملک میں شر کا طوفان برپا کررکھا ہےاورآپ نے ان لوگوں کا مقابلہ کرنا ہے۔
چوہدری نثار نےکا ورسک میں ایف سی کی ریکروٹس کی1256 ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی چھوٹی موٹی فورس نہیں ،اس کی
100 سال پرانی تاریخ ہے اور اس تاریخ میں خطے کے سیکڑوں جوانوں و افسران کا خون شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر لوگوں نے پندرہ برسوں کے دوران شر اور فساد کو طوفان برپا کررکھا ہے۔آپ اسلام، پاکستان کے سپاہی ہیں اور آپ نے اس ملک سے شر اور فساد کو ختم کرنا ہے۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ فساد اللہ تعالیٰ کو بھی سخت ناپسند ہےاور ایسے لوگ اللہ کے حکم کی نافرمانی کرتے ہیں جبکہ اسلام کے نام پر معصوموں کو شہید کرنے والے مٹھی بھر لوگوں سے آپ کو مقابلہ کر نا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی جوانوں کو اس ملک میں امن لے کر آنا ہے ، میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہادت پانے والوں کو پھر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ شہیدوں ،غازیوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنا ہےاور دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں حصہ ڈالنا ہے ۔ ان کہنا تھا کہ ہم نے دو تین ماہ میں 29 ونگز تیار کرنے ہیںتاکہ ہم مل کر اس ملک کو دہشت گردی سے مکمل پاک کردیں۔ کلبھوشن کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی ابہام نہیں ، وہ بھارتی جاسوس ہے اوروقت پر پکڑا نہ جاتا تو مزید دہشت گردی کراتا رہتا، کلبھوشن کو پاکستانی آئین اور قانون کے مطابق سزا دی گئی اور اسی کے مطابق سزا پر عمل بھی ہوگا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں جبکہ پاکستان کسی ایسی پالیسی کا ساتھ دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا جو افغانستان کی خودمختاری اور امن میں خلل ڈالے۔ انہوں نے کہاکہ افغان حکومت الزام تراشی کے بجائے اپنی داخلی کمزوریوں پر توجہ دے ، افغانستان کا بھارت کی زبان میں بات کرنا قابل قبول نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ رمضان المبارک کے بعد ایران کا دورہ کروں گا، ایران سے ہمارے قریبی تعلقات ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔