ریاض (نیوز ڈیسک ) شاہی خاندان سے کی ایک اور طاقتور ترین شخصیت کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ شہزادہ ترکی بن عبداللہ کی گرفتاری کی بھی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق شاہ سلمان کے بھائی اور بھیتجے پر بغاوت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔شاہی خاندان کے طاقتور ترین ادار ے بیعت کونسل کو آگاہ کر دیا۔سعودی عرب نے شاہی خاندان کی گرفتاریوں کے بعد سیکیورٹی کریک ڈاؤن کو توسیع دیتے ہوئے حکومتی عہدیداران اور فوجی افسران تک بڑھا دیا گیا۔امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام سعودی ولی عہد کی جانب سے اپنے اقتدار کے لیے ممکنہ چیلنجز کو ختم کرنے کیلیے اٹھایا گیا۔سعودی شاہی خاندان کے افراد کی جانب سےبغاوت کی مبینہ منصوبہ بندی پر گرفتاری کے ایک روز بعد امریکی اخبار نے کہا تھا کہ زیر حراست افراد میں انٹیلیجنس کے سابق فوجی سربراہ شہزادہ نائف بن احمد بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مذکورہ کارروائیوں میں توسیع کو بغاوت کی حمایت کی کوشش کرنے والے وزارت داخلہ کے درجنوں عہدیداران، سینئر فوجی افسران اور دیگر ملزمان تک پھیلا دیا گیا ۔سعودی شہزادوں کی گرفتاری کے بعد ممکنہ بغاوت یا شاہ سلمان کی صحت کی اچانک خرابی کی قیاس آرائیاں جاری تھیں۔جس کے تناظر میں اتوار کے روز سرکاری میڈیا میں سعودی فرماں روا کی ایک تصویر جاری کی گئی جس میں وہ ظاہر اچھی صحت میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔شاہی خاندان کے 2 قریبی افراد کا کہنا تھا کہ دونوں شہزادوں کی گرفتاری ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر عمل میں آئی جو اپنے والد کی حمایت کے ساتھ اقتدار کی ہر سطح پر اپنا کنٹرول مستحکم کرلیا ہے۔