اسلام آباد: انتخابی اصلاحات ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں تیسری درخواست دائر کردی گئی۔
سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات ایکٹ کیخلاف سپریم کورٹ میں تیسری درخواست دائر کی گئی، درخواست داؤد غزنوی نامی شہری کی جانب سے دائرکی گئی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ انتخابی اصلاحات بل آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے، نئے قانون کے تحت نااہل شخص منتخب نمائندوں کو ڈکٹیشن دے گا اورنااہل شخص منتخب نمائندوں کو فارغ کر سکے گا۔ درخواست گزار نے مزید موقف اختیار کیا کہ شق 203 میں کی گئی ترمیم سے عوام کا جمہوریت پر اعتماد اٹھ جائے گا، شق 203 میں ترمیم پارلیمانی کمیٹی کے سامنے رکھی ہی نہیں گئی، قانون عوامی مفاد کے بجائے ایک شخص کیلئے بنایا گیا اس لیے بل کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قراردیا جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھی سپریم کورٹ میں الیکشن بل ترمیمی ایکٹ 2017 کو چیلنج کیا تھا۔