اسلام آباد(یس اردو نیوز) غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے اپنے کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آنے کی نشاندہی اور علامات ظاہر نہ ہونے کا بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اس دوا کو احتیاطی تدابیر کے طور پر تقریباً ڈیڑھ ہفتے سے استعمال کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں روز ایک گولی کھاتا ہوں اور اس کے ساتھ زنک بھی لیتا ہوں‘۔جب پوچھا گیا کہ ایسا کیوں کرتے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت اچھا ہے اور میں نے اس کے بارے میں بہت سی اچھی کہانیاں سنی ہیں‘۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کئی ہفتوں سے ہائیڈرو اوکسی کلوروکوئن کے استعمال میں دلچسپسی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ چند ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ یہ کورونا وائرس کے مریضوں پر اثر نہیں کرتی اور امریکی حکومت کے ریگولیٹرز نے خبردار کیا ہے کہ ’یہ استعمال کے لیے محفوظ ثابت نہیں ہوئی ہے‘۔ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دوا لینا ’اچھا خیال نہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں کہوں گی انہیں ایسی دوا نہیں لینی چاہیے جسے سائنسدانوں نے منظور نہ کی ہو، بالخصوص ان کے اس عمر میں اور ان کے اس وزن کے ساتھ‘۔ انہوں نے کہا کہ ’میرے مطابق یہ کوئی اچھا خیال نہیں‘۔ سینیٹ میں اقلیت برادری کے قائد چک شمر نے ٹرمپ کے دوا لینے کے فیصلے کو ’لاپرواہی‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اس سے عوام کو جھوٹی امید ملے گی، عوام اصل طبی مشاورت سے گریز کریں گے اور ان کا نقصان ہوسکتا ہے، انہوں نے جو کیا وہ بہت خطرناک ہے‘۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے یہ ریمارکس ایسے روز ہیڈ لائنز کی زینت بنے جب کورونا وائرس سے امریکا میں ہلاکتوں کی تعداد 90 ہزار سے تجاوز کرگئی جو دنیا بھر کے کل تعداد کا ایک تہائی حصہ ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ریسٹورانٹس کی صنعت کے لیے منعقدہ اجلاس کے دوران کہا کہ ’آپ کو حیرت ہوگی سن کے کہ کتنے لوگ اسے لے رہے ہیں، بالخصوص فرنٹ لائن ورکرز، کئی لوگ اسے لے رہے ہیں، میں بھی اس کا استعمال کر رہا ہوں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں ہائیڈرو اوکسی کلوروکوئن کا استعمال کر رہا ہوں، چند ہفتوں قبل میں نے اس کا استعمال شروع کیا تھا‘۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے فزیشن شان کونلے کی منظوری کے بعد انہوں نے دوا کا استعمال شروع کیا تاہم انہوں نے زور دیا کہ ڈاکٹر نے نہیں انہوں نے خود اس معاملے پر پہلا قدم اٹھایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے ڈاکٹر سے پوچھا کہ آپ کو کیا لگتا ہے تو اس نے کہا کہ اگر آپ کو پسند ہو، پھر میں نے کہا ہاں مجھے پسند ہے‘۔ بعد ازاں شان کونلے نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اینٹی وائرل دوا کے استعمال پر اس کے فوائد اور نقصانات پر لمبی بحث کے بعد رضامند ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ اس کے فوائد اس سے متعلقہ خدشات سے زیادہ ہیں‘۔ خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے لوگوں کے اییک چھوٹے سے گروہ کو خطرات ہیں۔
انہوں نے وائرس کے خطرے کے پیش نظر ماسک پہننے کی تجویز کو بھی مسترد کردیا تھا جبکہ ان کے اسٹاف کے زیادہ تر افراد عوام میں ماسک پہن کر سامنے آتے ہیں۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی ہیلپر سمیت امریکی نائب صدر مائیک پینس کی پریس سیکریٹری کیٹی ملر میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔
لاپرواہی
رواں ماہ کے آغاز میں نیو یارک کے طبی جریدے میں تجویز دی گئی تھی کہ ہائیڈرو اوکسی کلوروکوئن کو زننک سلفیٹ کے ساتھ استعمال کیے جانے سے کورونا وائرس کے خلاف موثر نتائج سامنے آسکتے ہیں‘۔تاہم براک اوبامہ حکومت میں اپنی خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر میتھیو ہائنز کا کہنا تھا کہ ہائیڈرو اوکسی کلورو کوئن دوا بغیر کسی روک ٹوک کے استعمال کے لیے دستیاب ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ کسی کو اس دوا یا غیر ثابت شدہ دوا کے استعمال پر راغب کرنا کتنی بڑی لاپرواہی ہے‘۔