اسلام آباد (ؤیب ڈیسک) بالآخر ن لیگ کو بڑی خوشخبری مل ہی گئی۔ تحریک انصاف کے متعدد ارکان اسمبلی نے مسلم لیگ ن سے رابطہ کرلیا ہے ،جس کی تصدیق مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کردی ہے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی نے انکشاف کیا کہ حکومت سے ناصرف عوام تنگ آچکے ہیں بلکہ تحریک انصاف کے اپنے لوگ بھی تنگ آچکے ہیں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ ن لیگ سے رابطہ کررہے ہیں۔حکومت مدت پوری کرتی نظر نہیں آتی۔قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لائی جاسکتی ہے۔ تاہم شاہد خاقان عباسی نے حکومت گرانے سے متعلق ن لیگ کا واضح موقف نہیں دیا ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت گری ہوئی ہے اسے گرانے کی ہمیں ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت خود جمہوری طریقے سے دوبارہ الیکشن کروا دے۔ (یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ حالیہ عرصے میں پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آچکا ہوا ہے آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ڈالر کی قیمت میں تیزی دے اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں رمضان المبارک میں لوگوں کیلئے سحری اور افطاری کس قدر مشکل ہوچکی ہے اس کی مثال سینئر صحافی افتخار احمد نے دی ہے کہ ان کے گھر اب فروٹ چاٹ نہیں آتا ، حالانکہ ان کی اچھی خاصی کمائی ہوتی ہے تاہم مہنگائی اتنی زیادہ ہے کہ فروٹ چاٹ بھی اسراف معلوم ہوتا ہے یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں بتائیاس حوالے سے اپوزیشن جماعتیں بھی متفق ہیں اور جماعت اسلامی نے بھی حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد حکومت کا چلنا تقریباََ مشکل نظر آرہا ہے) شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اصل ایشو عوام کے مسائل ہیں ن لیگ کے اجلاس میں نیب کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی جس میں بہت سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اپنے انٹرویو کی ابھی تک کوئی تردید نہیں کی حالانکہ اس کی تردید آنی چاہیئے تھی۔ انہوں نے جو باتیں کیں وہ نیب کا دائرہ اختیار نہیں ہے، نیب کی حقیقت اب سامنے آچکی ہے، نیب کا عمل انتقامی ہے یہ احتساب نہیں بلکہ صرف سیاسی کرپشن کا ذریعہ ہے اور ملکی رسوائی کا سبب ہے۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم عوامی مسائل پر بات کرنے کے لیے مشترکہ حزب اختلاف چاہتے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے لے کر ہر وزیر جھوٹ بولتا ہے،ہم سب کے ساتھ مل کر ملک کے لیے کام کرنے کے خواہاں ہیں جبکہ عید کے بعد پارلیمان کے اندر اورپارلیمان کے باہر احتجاج کریں گے۔شہباز شریف جلد واپس آجائیں گے مریم نواز کا سیاست میں اور پارٹی کے اندر اپنا کردار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (اّئی ایم ایف) کی شرائط عوام کے سامنے رکھنی چاہیئے کیونکہ اس پر شکوک پائے جاتے ہیں۔حکومت نے ایک چیز کو ٹھیک کرنے کی خاطر سب تباہ کردیا کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ معاشی حالات اتنے خراب ہوجائیں گے،انہوں نے خبردار کیا کہ پالیسی ریٹ ابھی اور اوپر جائے گا۔علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو( نیب )سیاستدانوں کو بدنام کررہاہے۔پچھلے چار دن میں نیب سے متعلق جو کچھ میڈیا پر آرہاہے اس پر انتہائی تشویش ہے ۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماوں کے ہمراہ گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیرمین نیب نے ایک صحافی کو انٹرویو میں کہا شہباز شریف نے ان سے رابطہ کیاہےاور شہباز شریف نے کہا کیس ختم کردیں تین شرائط پر پیسے واپس کردینگے۔چیرمین نیب کی شہباز شریف سے کوئی ملاقات ہوئی ہی نہی۔ سوال یہ ہے کہ چیرمین نیب جھوٹ بول رہے ہیں یا معروف صحافی ؟شاہد خاقان نے کہا چیئرمین نیب نے انٹرویو میں کہا کہ ان پر دباؤ ہے اور رشوت کی آفر بھی ہے۔چیرمین نیب نے حکومت کے دباؤکا ذکر بھی کیا۔شاہد خاقان عباسی نے کہابنیادی سوال یہ ہے کہ جھوٹ کون بول رہاہے ؟ جو بھی جھوٹ بول رہاہے اس سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے ۔چیرمین نیب نے انٹرویو کیوں دیا یہ وقت آنے پر ثابت ہوجائیگا۔انہوں نے کہا کہ چیرمین نیب نے شہباز شریف سے متعلق جو باتیں کیں وہ کبھی ہوئی ہی نہیں۔ اس سے پہلےبھی چیرمین نیب نے ہی کہا تھا کہ نواز شریف نے رقم بھارت بھیجی ہے۔شاہد خاقان عباسی نے الزام عائد کیا کہ نیب نے بیورو کریسی کو مفلوج کرکے رکھ دیاہے۔وہ نیب کو شفاف ادارہ نہیں سمجھتے۔ دو بیوروکریٹس کا نام لے کر کہا گیا کہ وہ تکبر کے مرتکب ہوئے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا احمد چیمہ سے متعلق کہا گیاکہ وہ تکبر کے مرتکب ہوئے،کیا تکبر کرنا نیب کے قانون میں جرم ہے؟انہوں نے کہا کہ ان بیورو کریٹس کے ساتھ انہوں نے خود کام کیاہے،ان بیوروکریٹس نے ملک کی بہتری کے لیے کام کیا، سابق وزیراعظم نے کہا 22 گریڈ کے افسر کے فیصلے 12 اسکیل کا ملازم شروع کر دے گاتو ملک تباہی کی طرف جائے گا۔ نیب نے اس شخص پر الزام لگایا جو تین بار ملک کا وزیراعظم بنا، نیب نے نواز شریف پر 4 اشاریہ 9 ارب ڈالر بھارت بھجوانے کا الزام لگایا۔ شاہد خاقان عباسی نےچیئرمین نیب کے حوالے سے کہا کہ حکومت پر بھی بہت کیسز ہیں اگر ان کے خلاف کارروائی کی تو حکومت گر جائے گی۔ چیرمین نیب نے اپنی پریس کانفرنس میں اپنے انٹرویو کی بات نہیں کی۔ اگر وہ باتیں غلط تھیں تو ان کی کیوں نفی نہیں کی گئی؟ شاہد خاقان عباسی نے کہا چیئرمین نیب نےاپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ سیاستدان جیل میں جائیں گے مگر بزنس مینوں کو نہیں چھیڑیں گے۔ جس عہدے پر وہ ہیں کیا اس کا یہ تقاضا نہیں ہے کہ میڈیا پر آ کر ایف اے ٹی ایف سے متعلق بات نہ کریں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا چیئرمین نیب کوچاہیے تھا کہ کوئی ایسی بات نہ کریں جس سے سیاست یا ملک کو نقصان پہنچے۔ ہم سے زیادہ احتساب کے حق میں اور کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کچھ باتیں نیب کے کردار کو مشکوک بناتی ہیں۔ جتنے چیئرمین صاحب ملک کے ٹھیکیدار ہیں اتنا میں بھی ہوں،اس ملک کا وزیراعظم رہا ہوں،8 گوشوارے نیب کو دیے ہیں۔ میرے خلاف سینکڑوں ملازمین کو بلایا گیا،کہا گیا کہ کوئی بات بتائو اس آدمی کو پکڑنا ہے۔ آئیں مجھے پکڑ لیں مگر ملک کو تباہ نہ کریں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا سیدھا کہہ دیں کہ ن لیگ کا سب سے پہلے احتساب کرنا ہے جس نے جان بچانی ہے حکومتی بینچوں پر چلاجائے۔
Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 68
About MH Kazmi
Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276