اسلام آباد: آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت میں پیش نہ ہونے پر احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے وزیر خزانہ کے خلاف دائر کردہ اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی تاہم اسحاق ڈار پیش نہیں ہوئے۔ اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے ملزم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تاہم معزز جج محمد بشیر نے درخواست مسترد کرتے ہوئے اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت دو نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے اسحاق ڈار کی عدم پیشی پر ان کے ضامن کو بھی نوٹس جاری کردیا۔
قبل ازیں دوران سماعت ملزم کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت میں اسحاق ڈار کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ کی گزشتہ رات طبیعت زیادہ خراب ہو گئی جس کی وجہ سے وہ میڈیکل چیک اپ کیلئے لندن چلے گئے ہیں۔ تاہم نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کی جانب سے جان بوجھ کر کیس کو التواء کا شکار کیا جارہا ہے اور ان کا ایک ماہ پرانا میڈیکل سرٹیفکیٹ آج عدالت میں پیش کیا گیا ہے، کسی ملزم نے بیرون ملک جانا ہے تو پہلے عدالت سے اجازت لینا چاہیے۔ یاد رہے کہ نیب ریفرنس کی گزشتہ سماعت میں پیش نہ ہونے پر نواز شریف کے بھی ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوگئے تھے۔ نیب مقدمے میں اسحاق ڈار پر کرپشن کی فرد جرم عائد ہوچکی ہے اور ان کی آج احتساب عدالت میں آٹھویں پیشی تھی۔ چیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے حکم پر اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں