اسلام آباد (ویب ڈسیک ) وزیر قانون فروغ نسیم نے انور منصور سے معافی مانگ لی۔فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ انور منصور میرے بڑے بھائیوں کی طرح ہیں۔انہوں نے کہا کہ انور منصور سے متعلق دیا ہوا بیان واپس لیتا ہوں۔فروغ نسیم نے مزید کہا کہن خالد جاوید کی تعیناتی پر کوئی تحفظات نہیں،
ڈرامہ سیریل عہد وفا کی آخری قسط کب سینما گھروں میں دکھائے گی ؟ جان کر آپ کا دل خوش ہو جائے گا
ان سے بھائیوں والا تعلق ہے۔میرے والد کا بھی خالد جاوید کے والد کے ساتھ پرانا تعلق ہے۔جب کہ اٹارنی جنرل خالد جاوید کا کہنا ہے کہ فروغ نسیم کے والد میرے بڑے مہربان تھے۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دے دیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ مجھ سے پاکستان بار کونسل نے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل انور منصور اور وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔اس حوالے سے سینئرصحافی عمران یعقوب نے انکشاف کیا تھا کہ سابق اٹارنی جنرل انور منصور کو ہٹوانے میں بیرسٹر فروغ نسیم اور شہزاد اکبر کا بڑا کردارتھا۔
اںھوں نے کہا کہ وفاقی وزیرقانون اپنا اٹارنی جنرل لانا چاہتے تھے جو کہ کراچی سے تھے انکا نام عابد زبیری ہے، لیکن اس پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مخالفت کی گئی اور انور منصور کا عہدہ دیا گیا جس پر انکے آپس میں شدید اختلافات تھے اور اس کے نتیجے میں انورمنصور صاحب سے استعفیٰ دیا۔ جب کہ ) وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج کے خلاف صدارتی ریفرنس کے معاملے پر وزیراعظم مجھ سے ناراض نہیں ہیں‘انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ان سے ناراضگی سے متعلق تمام خبریں غلط ہیں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز کی جانب سے دائر جواب میں وزیراعظم کے خاندان پر اعتراض کی مذمت کرتے ہیں. نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون فروغ نسیم نے دعویٰ کیا کہ صدارتی ریفرنس پر وکلاءکی اکثریت حکومت کے ساتھ ہے، وکلاءمجھے جانتے ہیں میں نے ہمیشہ آئین، قانون اور عدلیہ کی بالادستی کی بات کی ہے
.