لاہور (ویب ڈیسک)غریب والدین کے پانچ لڑکے اپنے اپنے گھروں میں خط لکھ کر چھوڑ گئے ہیں کہ وہ جہاد پر جا رہے ہیں اور اب شاید اس زندگی میں ملاقات نہ ہو سکے اور وہ جنت میں ملیں گے۔یہ واقعہ ٹانک روڈ پر چہکان کے علاقے میں تین روز پہلے پیش آیا جب پانچ لڑکے زاہد، دلاور، جمیل، ساجد، اور کامران اچانک کہیں چلے گئے ۔بظاہر والدین اور پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے کا ہی کوئی شخص ان لڑکوں کو ساتھ لے گیا ہے اور ایسی اطلاعات ہیں کہ یہ لڑکے قبائلی علاقوں میں یا افغانستان کی جانب گئے ہیں۔گزشتہ سال بھی ڈیرہ اسماعیل خان سے 4نو جوان لڑکے انہی دنوں میں اچانک کہیں چلے گئے تھے۔ جن میںؒ سے دو واپس آگئے تھے۔ شاہ نواز گاؤں میں مٹی کے کچے برتن بناتے ہیں۔ ان کے دو بیٹے دلاور اور ساجد بھی والد کے ساتھ یہی کام کرتے تھے۔ دلاور بارہ جماعت پاس ہے جبکہ ساجد نے نویں جماعت کے بعد تعلیم چھوڑ دی تھی۔ یہ دونوں بھی اچانک گھر چھوڑ جانے والے لڑکوں میں شامل ہیں۔ شاہ نواز نے بی بی سی کو ٹیلیفون پر بتایا کہ جس دن ان کے لڑکے چلے گئے اس دن صبح کے وقت وہ کام کرتے رہے دوپہر کو اچانک کہیں چلے گئے تھے اور ایک پرچی چھوڑ گئے تھے جس پر لکھا تھا کہ وہ جہاد کے لیے جا رہے ہیں اور اب شاید اس دنیا میں ملاقات نہ ہو سکے اور اب جنت میں ملاقات ہو گی۔ ان کے ایک بیٹے کی عمر 15 سال اور دوسرے کی عمر 19 سال بتائی گئی ہے۔ دونوں نے قرآن پاک ناظرہ ایک خاتون سے پڑھا اور تصیح کیلئے مدرسہ جانا شروع کر دیا تھا جہاں ان کی ملاقات محمد زاہد سے ہوئی تھی جو انہیں قران کی تعلیم دیتا تھا۔اسی طرح چہکان دیہات میں کریانے کی دکان پر کام کرنے والے محمد اسماعیل نے بتایا کہ ان کا ایک بیٹا محمد جمیل بھی اسی روز سے غائب ہے اور وہ بھی گھر میں خط چھوڑ گیا ہے۔اس خط پر لکھا ہے کہ ’میرے پیارے والدین سب سے پہلے میں آپ سے معذرت کرتا ہوں کہ آپ کو ساری زندگی کے لیے چھوڑ کر جا رہا ہوں۔‘„بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک ہی خط لکھا گیا ہے جو تمام لڑکوں نے اپنے گھروں میں چھوڑا ہے۔ اس خط میں لکھا ہے کہ ان کا ساتھی انیس الرحمن گزشتہ سال انہیں ساتھ نہیں لے گیا لیکن اب وہ اپنے ساتھ افغانستان لے کر جا رہا ہے۔بیٹے کے جانے کی خبر سن کر محمد جمیل کی والدہ بے ہوش ہو گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ محمد جمیل کی عمر 16 برس ہے اور گزشتہ سال اس کی شادی بھی کر دی گئی تھی۔ محمد جمیل کی ایک بچی بھی چند روز پہلے پیدا ہوئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے تمام معلومات حاصل کر لی ہیں اور اس بارے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔