پشاور: وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ مجھے پورا صوبہ ٹوٹا پھوٹا ملا تھا، پاچ سال ہم نے جو کام کیے، وہ بھی سامنے آنے چاہییں.
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک نے کہا کہ صوبہ انھیں جس حال میں ملا تھا، آج کی صورت حال کا اس سے موازنہ کیا جائے.
انھوں نے کہا کہ شوکت خانم کوفنڈز ملتے ہیں، اس لئے وہاں کام جلدی ہوتا ہے، ہم نے 115 ارب ڈیولپمنٹ بجٹ کا 30 فیصد بلدیات کو دیا، آپ مجھے 500 ارب دے دیں، صوبوں کے سارے کام کروا دوں گا.
انھوں نے کہا کہ قانون سازی کرنی پڑتی ہے، یہاں بادشاہ کی بادشاہی نہیں، ہم نے سوات ایکسپریس وے 40 ارب کی لاگت سے شروع کی. سوات ایکسپریس وے مالا کنڈ میں سیاحت کوفروغ دے گا.
انھوں نے کہا کہ صوبے میں کہیں بھی جائیں، ڈاکٹرزاور ٹیچرزملیں گے، ہم نے پانچ سال گزارے ہیں، میڈیا والے ہمارے بارے میں بھی کچھ اچھا دکھائیں، لوگوں کو گورنمنٹ کی مجبوریاں سمجھنا چاہییں، کئی چیزوں میں رکاوٹ ہے، لیکن غلط آدمی کو نکالنا پڑتا ہے، اس معاملے میں سمجھوتا نہیں.
یاد رہے کہ آج صوابی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے پی کے نہیں کہا تھا کہ کچھ لوگ اپنی سیاست چمکانے کے لیے من گھڑت بیانات دے رہے ہیں، ہمیں امید ہے آئندہ انتخابات میں مفاد پرست جماعتوں کا مکمل صفایا ہوجائے گا۔