پاکستان کے کھلاڑی آسان پچ پر بھی ذمہ درانہ بلے بازی کرنے میں ناکام رہے۔ انگلینڈ نے پاکستان کو 330 رنز سے شکست دے کر سیریز ایک، ایک سے برابر کر دی۔
مانچسٹر: (یس اُردو) اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے باؤلروں نے پاکستانی ٹیم کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہ دیا۔ چوتھے روز پاکستان کی ٹیم 565 رنز کے ہدف کے تعاقب میں مشکلات کا شکار رہی۔ قومی ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی ذمہ دارانہ بلے بازی کرنے میں ناکام رہا۔ سب سے سینئر بلے باز یونس خان وکٹ پر کھڑے رہنے کی بجائے چھکا مارنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ قومی ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کا حال بھی ان سے مختلف نہیں تھا۔ انگلینڈ کی ٹیم نے بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ کے تینوں شعبوں میں شاندار کارکردگی دکھائی اور پاکستانی کھلاڑیوں کو چاروں شانے چت کیا۔ دوسری اننگز کی شروعات میں قومی ٹیم کا سکور ابھی 7 رنز تک ہی پہنچا تھا کہ شان مسعود صرف ایک رن بنانے کے بعد آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد اظہر علی نے بھی ان کی تقلید کی اور ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ تھوڑی دیر بعد محمد حفیظ بھی کیچ دے بیٹھے۔ اس صورتحال میں جب قومی ٹیم اپنی ابتدائی وکٹیں گنوا چکی تھی، یونس خان کو پتہ نہیں کیا سوجھی اور وہ چھکا مارنے کی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔ کپتان مصباح الحق بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہرے اور بولڈ ہو گئے۔ وکٹ کیپر سرفراز احمد کیچ آؤٹ ہوئے۔ تھوڑی ہی دیر بعد اسد شفیق بھی ایل بی ڈبلیو ہو کر پویلین لوٹے۔ اس کے بعد باری باؤلروں کی تھی جن سے گیند بازی تو نہ ہوئی بلے بازی کیا ہوتی۔ پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ 42، شان مسعود 1، اظہر علی 8، یونس خان 28، کپتان مصباح الحق 35، سرفراز احمد 7 اور اسد شفیق 39، یاسر شاہ 10، وہاب ریاض 19 اور محمد عامر 29 رنز بنا پائے۔ یوں پاکستان کی پوری ٹیم 565 رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 234 رنز ہی بنا سکی۔ انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن، معین علی اور ووکس نے 3، 3 جبکہ روٹ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ کھیل کے تیسرے روز انگلینڈ کی ٹیم نے 589 رنز کے جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم کو 198 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا تاہم کپتان ایلسٹر کک نے فالو آن کے باوجود پاکستان کو دوبارہ کھیلنے کی دعوت دینے کے بجائے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ آج انگلینڈ نے ایک کھلاڑی کے نقصان پر 173 رنز بنا کر دوسری اننگز ڈکلیئر کر دی تھی۔