اسلام آباد(ایس ایم حسنین) کامیاب خارجہ پالیسی ملک کے معاشی استحکام پر منحصر ہے۔ یہ بات وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں زیر تربیت سول و عسکری افسران سے خطاب میں کہی۔ وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات اور چیلنجز پر مفصل روشنی ڈالی. انھوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کی کامیابی کا انحصار، معاشی استحکام کے ساتھ وابستہ ہے ، پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں قیام امن کیلئے اپنی مخلصانہ، مصالحانہ کاوشیں بروئے کار لا رہا ہے ۔
وزیر خارجہ نے خارجہ پالیسی کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے،وژن ایف او کے تحت اٹھائے گئے اقدامات سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ خارجہ پالیسی کی کامیابی کا انحصار، معاشی استحکام کے ساتھ وابستہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے معاشی روابط کے فروغ کیلئے معاشی سفارت کاری کا آغاز کیا جس کے انتہائی حوصلہ افزا نتائج سامنے آ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل سمیت تمام عالمی فورمز پر موثر انداز میں اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں قیام امن کیلئے اپنی مخلصانہ، مصالحانہ کاوشیں بروئے کار لا رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آج خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو عالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے ۔خطاب کے بعد وزیر خارجہ نے زیر تربیت افسران کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے مفصل اور تسلی بخش جوابات دئیے۔