تحریر:ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری
حلقہء فکروفن کا ایک خصوصی اجلاس کاشانہء ادب ریاض میں منعقد ہوا جس میں حلقہء فکروفن کی تنظیمِ نو کی گئی اور نئے عہدیداروں کا اعلان کیا گیا.تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا جس کی سعادت عبدالرزاق تبسم نے حاصل کی جبکہ ہدیہء نعت عابد شمعون چاند نے پیش کیا. حلقہء فکروفن کی تنظیم نو کے مطابق ناظم اعلیٰ جاوید اختر جاوید، مشیرِ اعلیٰ ارشد شیخ، ناظم الامور ڈاکٹر طارق عزیز، صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری، نائب صدر ساجدہ چوہدری، سیکرٹری جنرل وقار نسیم وامق، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حناء امبرین طارق، سیکرٹری نشرواشاعت عابد شمعون چاند، جوائنٹ سیکرٹری عبدالرزاق تبسم اور کمیونٹی کو آرڈینیٹر ڈاکٹر محمود احمد باجوہ ہونگے.
نومنتخب صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ شعر و ادب کے فروغ کے لئے حلقہء فکروفن ہمیشہ سرگرم عمل رہے گا، ناظم الامور ڈاکٹر طارق عزیز نے کہا کہ حلقہء فکروفن شاندار ادبی روایات کا امین ہے اور ہم اس کی پاسداری کرینگے، مشیرِ اعلیٰ ارشد شیخ نے تمام نومنتخب اراکین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ شاندار ادبی ورثے کے علمبردار حلقہء فکروفن کی تنظیمِ نو نہایت اہمیت کی حامل ہے اور انہیں امید ہے کہ نومتخب اراکین اس ورثے کی حفاظت محنت اور لگن سے کریں گے، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حناء امبرین نے کہا کہ حلقہء فکروفن علم و ادب کے فروغ میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا، مرکزی سیکرٹری جنرل حلقہء فکروفن وقار نسیم وامق نے کہا کہ جذبے کا سوز، تخیل کی پرواز اور خیال کے انجم جس علم و خبر کا پتہ دیتے ہیں ہمارا نسب نامہ ہے،
کمیونٹی کو آرڈینیٹر ڈاکٹر محمود باجوہ نے کہا کہ حلقہء فکروفن سعودی عرب کے ریگزاروں میں فکروفن کے چراغ روشن رکھے ہوئے ہے اور ہمارا عزم ہے کہ علم و ادب کی ترویج کے لئے ہم اپنا ہرممکن کردار ادا کرتے رہیں گے، ناظم اعلیٰ جاوید اختر جاوید نے کہا کہ فکر وفن نام ہے اس ادبی تحریک کا جو فکر کو اڑان اور فن کو دوام دیتی ہے. اس موقع پر حلقہء فکروفن کے دیرینہ ساتھی اعجاز بٹ کے اعزاز میں الوداعیہ تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں زبردست خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا گیا. شرکائے تقریب کے اعزاز میں پرتکلف عشائیے کے بعد شاعر محمد صابر قشنگ، آزادہ جاودانی، ڈاکٹر طارق عزیز اور ڈاکٹر حناء امبرین کے اعزاز میں ایک شعری نشست بھی منعقد ہوئی. جس میں شعراء نے اپنا کلام پیش کیا ۔
جاوید اختر جاوید
پیار پھلاں نال کرنا سکھیا
کنڈیاں اتے چلنا سکھیا
جت کے وی اسی کدی نہ جتے
تیری خاطر ہرنا سکھیا
ڈاکٹر محمد ریاض چوھدری
دل کو تو بہلا لیا رنگین یادوں سے مگر
زخم دیدہ نے کسی پہلو بھی سونے نہ دیا
آتش سینہ میں میرا خون جلتا رہا
عشق شعلہ دروں میں خود بخود ڈھلتا رہا
عبدالرزاق تبسم
کھو کر خیال یار میں غزل کہ گیا کوئی
بےلوث تیرے پیار میں غزل کہ گیا کوئی
وقار نسیم وامق
دوستی کا مقام تیرے نام
آج میرا کلام تیرے نام
صبحِ روشن تمہاری نذر کروں
ابر آلود شام تیرے نام
محمد صابر قشنگ ۔ ایرانی شاعرہآزادہ جاودانی اور ڈاکٹر حنا امبرین طارق نےبھیاپنااپناتازہکلا مپیشکیا اعجازبٹنے تمام اراکی نکاشکریہاداکرتے ہوئے کہا کہحلقہءفکرو فنکی حسینیادیںاسےہ میشہیادرہیں گی – تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر محمد ریاض چوھدری نے تمام مہمانوں کا کاشانہءادب تشریف آوری پر دل کی اتھاہ گہرائیوںسےشکریہاداکیا۔
ڈاکٹر محمود باجوہ نے دعائے خیر کرتے ہوئے تقریب کے باقاعدہ اختتام کا اعلان کیا.
تحریر:ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری