counter easy hit

فوڈ پوائزننگ بڑھانے والی غذائیں

فوڈ پوائزننگ یا قے اور اسہال اکثر ناقص غذا کے استعمال کے نتیجے میں لوگوں کو شکار بناتے ہیں مگر ایسی کونسی غذائیں ہوتی ہیں جن کا استعمال یہ خطرہ بڑھاتا ہے؟ درحقیقت یہ زندگی کے لیے خطرہ بن جانے والا مرض ہے جس سے بچنا بہت آسان ہوتا ہے یعنی محفوظ غذا کا انتخاب۔ کونسی غذا کھانے کے لیے نقصان دہ ہے اس کا تعین کافی مشکل ہوتا ہے تاہم ماہرین طب نے اس حوالے سے کچھ چیزوں کا انتخاب کیا ہے جنھیں کھانے سے پہلے چند ضروری احتیاطی تدابیر کو اختیار کرلیں۔ یہ غذائیں اور احتیاطی تدابیر ڈان نے اپنی ایک معلوماتی رپورٹ میں شائع کی ہیں جنہیں ہم یہاں اپنے قارئین کے لیے پیش کر رہے ہیں-

سبز پتوں والی سبزیاں
جی ہاں پالک، ساگ اور دیگر سبزیاں فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتی ہیں، جس کی وجہ کسی چیز سے آلودہ ہونا، گندے پانی میں اگنا یا فروخت کرنے والے کے بغیر دھلے ہاتھ اس میں جراثیم پیدا کرسکتے ہیں، ان سبزیوں کو استعمال کرنے سے پہلے انہیں اچھی طرح دھوئیں، انہیں کاٹنے اور پکانے سے پہلے ہاتھ دھوئیں اور ان کے لیے الگ کٹنگ بورڈ استعمال کریں۔

انڈے
دنیا بھر میں ناشتے کے لیے پسند کیے جانے والے انڈے بھی فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتے ہیں جس کی وجہ ان میں پائے جانے والے سلمونیلا بیکٹریا ہیں، تو اس ٹھیک طرح سے پکانا ہی بیماری سے بچنے کی کنجی ہے، ایسی چیزیں کھانے سے بچیں جن میں کچے انڈوں کا استعمال ہوا ہو یا بہت کم استعمال کریں۔

گوشت
چکن ہو یا گائے کا گوشت دونوں اس مرض کا خطرہ بڑھاتے ہیں جس کی وجہ ان میں ای کولی وائرس پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، صحیح طرح نہ پکا ہوا گوشت اس وائرس سے آلودہ ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں ہیضے یا دیگر مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے تو گوشت کو صحیح طرح بھون کر ہی کھائیں، جبکہ جہاں بھی اسے کاٹیں وہ جگہ اچھی طرح دھوئیں۔

آلو
اچھی طرح پکا ہوا آلو مرض کا باعث نہیں بنتا، تاہم کسی حد تک کچے آلو اس مرض کا خطرہ بڑھاتے ہیں، جس کی وجہ ان میں دیگر غذاﺅں عام طور پر گوشت سے جراثیموں کی منتقلی ہوتی ہے۔

پنیر
پنیر پاکستان میں گھروں میں زیادہ استعمال تو نہیں ہوتا تاہم اگر اسے کھایا جائے تو یاد رکھیں کہ اس کا بیکٹریا سے آلودہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین کو اسے کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔

آئس کریم
یہ تو سب کی پسندیدہ ہوتی ہے مگر یہ بھی فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتی ہے جس کی وجہ اس کی فیکٹریوں سے دکانوں میں غیرمحفوظ منتقلی بن سکتی ہے جبکہ گھر میں کچے انڈے سے اسے بنانے کی صورت میں بھی یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ٹماٹر
ٹماٹر عام طور پر خطرناک نہیں ہوتے مگر گرمیوں کے دوران یہ مسائل کا باعث بن سکتے ہیں، تو انہیں استعمال کرنے کے لیے پہلے ہاتھوں کو بیس سیکنڈ تک گرم پانی اور صابن سے دھوئیں اور پھر ٹماٹر کو اچھی طرح دھو کر استعمال کریں۔

کچا دودھ
کچے دودھ میں بیکٹریا موجود ہوتے ہیں جو پیٹ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں، تو دودھ کو پینے سے قبل اسے اچھی طرح ابال لیں تاکہ اس میں موجود ای کولی اور دیگر بیکٹریا کا خاتمہ ہوجائے۔