اسلام آباد: وفاقی حکومت نے رواں مالی سال میں کوئلے کی ترسیل کیلیے780 ہائی کیپسٹی ویگنز اور20 بوگی بریک وینز،75نئے ڈیزل الیکٹریکل لوکوموٹوکی خریداری اور مرمت، سی پیک کے تحت پشاورسے کراچی ریلوے ٹریک اور حویلیاں میں ڈرائی پورٹ کے قیام، 800 مسافربرداراسپیشل کوچز اور2 ہزار ویگنز کی مرمت سمیت 35 اہم منصوبوں کیلیے13ارب 52 کروڑ27لاکھ روپے کے فنڈزجاری کر دیے ہیں جب کہ 7 منصوبوں کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔
یس اردو کو دستیاب رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے کے گوادرمیں کنٹینر یارڈ، ریلوے اسٹیشن کیلیے اراضی ایکوائرکرنے اور سمندر سے کوسٹل ہائی وے گوادرتک ریلوے لائن بچھانے کیلیے 18کروڑ21لاکھ،2007 میں بینظیر بھٹوکی شہادت کے موقع پرہنگاموں کے دوران نقصانات کی بحالی کیلیے 13 کروڑ 94 لاکھ، 260 مسافربردارکوچزکی110وولٹ سے 220 وولٹس الیکٹریکل سسٹم میں منتقلی کیلیے15کروڑ، خانیوال سے رائیونڈ ڈبلنگ آف ٹریک کے نظرثانی منصوبہ کیلیے 10کروڑ 46 لاکھ ،لالہ موسیٰ سے شاہدرہ تک ڈبلنگ آف ٹریک کیلیے10لاکھ، فیزبیلٹی اسٹڈیزکیلیے 10لاکھ، میکائنزیشن آف ٹریک مینٹینس کیلیے13کروڑ67 لاکھ، 75 نیوڈیزل الیکٹریکل لوکوموٹوکی خریداری اورمرمت کیلیے ایک ارب 68 کروڑ،کوئلے کی ترسیل کیلیے780ہائی کیپسٹی کی ہاپرویگنزاور20 بوگی بریک وینز منصوبے کیلیے 3 ارب 83 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔58 ڈیزل ایکٹرک لوکوموٹوزکی خریداری اور بحالی کیلیے 19کروڑ 80 لاکھ ،2010 کے سیلاب سے ہونے والے نقصان کی بحالی کیلیے89 کروڑ10لاکھ ، خانیوال اور سکھر میں کیرج سلیپر فیکٹری کی بحالی اور توسیع کیلیے 88 کروڑ 17 لاکھ، ریلوے رولنگ اسٹاک اورٹریک کی بحالی کیلیے 73 کروڑ 19لاکھ، لودھراں، خانیوال،شاہدرہ باغ مین لائن سیکشن پر پرانے سنگنلزکی تبدیلیکیلیے73 کروڑ 53 لاکھ، 100 اسپیشل ڈیزل الیکٹریکل لوکوموٹوکی بحالی کیلیے 75 کروڑ 43 لاکھ، 800 مسافر برداراسپیشل کوچزاور2 ہزار ویگنز کی مرمت کیلیے53 کروڑ81 لاکھ، خان پور سے لودھراں ٹریک کی بحالی کیلیے72 کروڑ90 لاکھ، پاکستان ریلوے کے ڈرائی پورٹس کی اپ گریڈیشنزکیلیے22 کروڑ48 لاکھ، پورٹ قاسم سے بن قاسم اسٹیشن ٹریک کی اپ گریڈیشن کیلیے53 کروڑ 46 لاکھ جبکہ سی پیک منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے کے ایم این ٹو ٹریک کی فیزبیلیٹی کیلیے 13کروڑ 70لاکھ روپے جاری کیے ہیں۔