انسانی صحت کے لئے لمبی نیند بھی خطرناک اور طویل نشست بھی ان دونوں کا خاموش قاتل کہا گیا ہے ۔ ماہرین نے ان دونوں عوامل کو شراب نوشی اور سگریٹ نوشی کے مہلک نقصانات جیسا قرار دیا ہے ۔
سڈنی (نیٹ نیوز) امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی سائنس دانوں نے غیر فعالیت اور زیادہ نیند لینے کے طبی نقصانات کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح دیگر غیر صحت مند عادتیں مثلا تمباکو نوشی یا غیر صحت مند کھانے ہماری صحت کے لیے اچھے نہیں ہیں بالکل اسی طرح زیادہ دیر تک بیٹھنے اور زیادہ دیر تک سونے والے لوگ بھی غیر صحت مند یا بیمار ہوتے ہیں ۔ سڈنی یونیورسٹی کی طرف سے منعقدہ مطالعے میں محققین کو پتا چلا کہ جن لوگوں کے روزمرہ کے معاملات میں زیادہ دیر تک بیٹھنا اور سونا شامل تھا وہ رفتہ رفتہ جسمانی سرگرمیوں سے دور ہوتے چلے گئے تھے اور ان لوگوں میں تمباکو یا شراب نوشی کرنے والے لوگوں کی طرح قبل از وقت موت کا امکان تھا ۔ تحقیق سے ظاہر ہوا کہ جسمانی غیر فعالیت کے ساتھ طویل نشست یا پھر غیر فعال طرز عمل کے ساتھ زیادہ نیند لینے والے شرکا ان دیگر شرکا کی طرح موت کے بڑے خطرے میں تھے جو تمباکو یا شراب نوشی جیسی مضر صحت عادتیں رکھتے تھے ۔ انہوں نے نتائج کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جب لوگوں میں طویل نیند کے اوقات اور زیادہ دیر تک بیٹھنے کے طرز عمل کے ساتھ غیر فعالیت کے منفی اثرات کو ملا کر دیکھا گیا تو نتائج ڈرامائی ثابت ہوئے ، یعنی ان لوگوں میں موت کا خطرہ ایسے لوگوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ تھا جو زیادہ سوتے اورگھنٹوں بیٹھا کرتے تھے لیکن جسمانی طور پر کم فعال تھے ۔ تاہم صحت مند طرز عمل اموات کے خطرے کی شرح کو کم کرسکتا ہے ۔ ایک پچھلے مطالعے میں نیدر لینڈ سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نے بتایا تھا کہ زیادہ دیر تک بیٹھنے کے نقصانات بالغ افراد سمیت نوجوانوں پر یکساں ظاہر ہوئے تھے ۔ طویل نشست کی وجہ سے 30 برس کے نوجوانوں کے جسم کی شریانیں بھی سخت ہو جاتی ہیں یا اکڑ جاتی ہیں جسے میڈیکل سائنس میں دل کی بیماریوں کی علامت تصور کیا جاتا ہے ۔