اسلام آباد……حکومتی ٹیم اور ایئر لیگ کے مذاکرات کامیاب ہو گئے، وزیر اعظم کی منظوری کے بعد حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری 6 ماہ کے لیے موخر کر دی۔
پی آئی اے کے 26 فیصد حصص فروخت کر کے اسٹریٹجک پارٹنر کو انتظامی کنٹرول دینے کا معاملہ 6 ماہ کے لیے مؤخر کر دیا گیا۔ پی آئی اے کے حوالے سے بل پارلیمنٹ سے منظور کرانے سے پہلے ترامیم شامل کی جائیں گی ۔ کسی کی نوکری جائے گی نہ کسی کی مراعات کم کی جائیں گی،یہ کہنا ہے حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ سینیٹر مشاہد اللہ خان کا ۔ وزیر اعظم نے خود اس بات کی منظوری دی ہے ، ناصرف ملازمین کی نوکریوں بلکہ ان کی مراعات کو بھی برقرار رکھا جائے گا۔ ایئر لیگ کے صدر شمیم اکمل کا کہنا ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مینڈیٹ سے آئے تھے، حکومتی یقین دہانی پر مطمئن ہیں، ہڑتال ختم کرنے سے متعلق فیصلہ مشاورت کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی کرے گی ،پنشن بھی ملے گی اور مراعات بھی ۔ حکومت نجکاری نہیں کر رہی ۔ امید ہے مسئلہ حل ہو جائے گا۔اگر اب بھی پی آئی اے ملازمین نے ہڑتال ختم نہ کی تو حکومت کیا کرے گی ، اس حوالے سے حکومتی ٹیم کے سربراہ مشاہد اللہ نے کہا کہ حکومت بلیک میل نہیں ہو گی، اسینشل سروسز ایکٹ لگے گا، پہلے ہی 3 دن میں 40 سے 50کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا، تاہم امید ہے ہڑتال ختم ہو جائے گی۔