لاہور (ویب ڈیسک )ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے کہاہے کہ شہبا زشریف کو آشیانہ میں نہیں بلکہ 56کمپنیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ، آشیانہ ، صاف پانی سب اس کیس کے ہی بچے ہیں،ان کے خلاف تفتیش آخری مراحل میں ہے ، اس ماہ کے آخر تک شہبازشریف کےخلاف ریفرنس دائر کردیا جائیگا ۔ دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم شہزاد نے کہا کہ ہم نے شہبازشریف کو صاف پانی میں نہیں بلایا بلکہ ان کو 56کمپنیوں کے کیس میں بلایا ہے ، اس میں صاف پانی ، آشیانہ بھی شامل ہے ، یہ سارے بچے اسی باپ کے ہیں۔ ہم شہبازشریف کے معاملے میں تکمیل کے قریب پہنچ گئے ہیں اور اس کے لئے شہبازشریف کی گرفتاری بہت ضروری تھی ۔ انہوں نے کہا کہ دن میں دس دفعہ سنتے ہیں کہ ایک پیسے کی کرپشن نہیں ہوئی ، ہم ہر چیز عدالت کے پاس لیکر جاتے ہیں تو عدالت ریمانڈ دیتی ہے ، یہ تو کوئی مذاق نہیں کہ بغیر کسی وجہ کے اتنے بڑے بندے کا ریمانڈ دے دیا جائے۔انہوں نے کہا جب بھی کوئی انکوائری ہوتی ہے تو اس کے ساتھ اثاثوں کی انکوائری بھی ہوتی ہے جب ہم نے شہبازشریف سے پوچھا کہ اثاثو ں کی تفصیلات دیں تو شہبازشریف نے کہا کہ میرے پاس کوئی تفصیل نہیں ہے ، اثاثوں کے مالک میرے بیٹے ہیں،جس پر ہم نے حمزہ شہباز کوبلایا اور سلمان شہباز کوبلایا جن میں سلمان شہباز تو ملک سے باہر چلے گئے اور حمزہ شہباز نے عدالت سے قبل از ضمانت گرفتاری کرالی ، ہم نے ان پوچھنا ہے کہ ان کے پاس اثاثے کہاں سے آئے ہیں کیونکہ جب اثاثوں کی انکوائری ہوتی ہے تو سارے خاندان کی انکوائری ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کا کیس جلد چیئر مین نیب کو بھیج دیں گے اور اس ماہ کے آخر تک شہباز شریف کے خلاف آشیانہ کیس میں ریفرنس دائر کیا جائے گا ۔