لندن ( ویب ڈیسک ) پہلی مرتبہ پاکستانی خاتون ورلڈکپ کیلئے رپورٹنگ پینل کا حصہ بن گئیں، پی ایس ایل کی رپورٹنگ سے شہرت حاصل کرنے والی زینب عباس انگلینڈ میں شیڈول عالمی کپ کے دوران میدانوں میں رپورٹنگ کرتے نظر آئیں گی۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ میں شیڈول عالمی کرکٹ کپ کا آغاز 30 مئی سے ہوگا۔ انگلینڈ میں شیڈول کرکٹ کے عالمی کپ کے آغاز میں صرف 8 روز باقی ہیں۔ ایسے میں ورلڈکپ کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ جبکہ ورلڈکپ کی کوریج کیلئے صحافی، رپورٹرز اور کمنٹیٹرز بھی انگلینڈ پہنچ چکے ہیں۔ پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ پاکستان کی کوئی خاتون رپورٹر ورلڈکپ کے رپورٹنگ پینل میں شامل کر لی گئی ہے۔ پی ایس ایل کی رپورٹنگ سے شہرت حاصل کرنے والی زینب عباس انگلینڈ میں شیڈول عالمی کپ کے دوران میدانوں میں رپورٹنگ کرتے نظر آئیں گی۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 30مئی سے 14جولائی تک انگلینڈ میں منعقد ہوگا۔ پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیمیں 16جون کو اولڈ ٹریفرڈ میں ٹکرائیں گی۔ورلڈ کپ میں اپنے افتتاحی میچ سے قبل قومی ٹیم افغانستان اور بنگلہ دیش کے خلاف وارم اپ میچز بھی کھیلے گی۔افغانستان کے خلاف وارم اپ میچ 24مئی کو برسٹل میں منعقد ہوگا جبکہ بنگلہ دیش کے خلاف 26مئی کو کارڈیف میں وارم اپ میچ ہوگا۔ 31مئی کو قومی کرکٹ ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹرینٹ برج میں اپنا پہلا میچ کھیلے گی۔دوسرا میچ 3جون کو انگلینڈ کے خلاف ٹرینٹ برج میں ہوگا۔تیسرا میچ 7جون کو سری لنکا کے خلاف برسٹل میں ہوگا۔چوتھا میچ 12جون کو آسٹریلیا کے خلاف ٹانٹن میں ہوگا۔پانچواں میچ 16جون کو بھارت کے خلاف اولڈ ٹریفرڈ میں کھیلا جائے گا۔چھٹا میچ 23جون کو ساﺅتھ افریقہ کے خلاف لارڈز کرکٹ گراﺅنڈ میں ہوگا۔ ساتواں میچ نیوزی لینڈ کے خلاف 26جون کو ایجباسٹن میں منعقد ہوگا۔آٹھواں میچ 29جو ن کو افغانستان کے خلاف ہیڈنگلے میں ہوگا جب کہ نواں میچ بنگلہ دیش کے خلاف لارڈز کرکٹ گراﺅنڈ میں پانچ جولائی کو ہوگا۔پاکستان کی معروف اورایک نجی ٹی وی کی خوبصورت خاتون اینکرزینب عباس پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس کی بیٹی ہیں۔ وارویک یونیورسٹی سے مارکیٹنگ اور اسٹریٹجی میں ماسٹرزکی ڈگری حاصل کرچکیں زینب اپنے بارے میں کہتی ہیں کہ اسپورٹس میں میرا صحافتی سفرمحض’ اتفاقیہ‘ ہے‘‘۔ زینب کہتی ہیں ’’ کچھ سالوں پہلے، کرکٹ کے تئیں میرے جنون نے ورلڈ کپ پینل شوکے لئےمجھے آڈیشن ٹیسٹ میں لا کھڑا کردیا۔ نشریات میں کوئی تجربہ نہ ہونے کے باوجود بھی کرکٹ کے بارے میں میری جومعلومات تھیں، اسی کے سبب مجھے ٹی وی میں پہلی ملازمت مل گئی۔ پھرکھیلوں کی نشریات کا جادومجھ پرکچھ ایسا سرچڑھ کربولا کہ اس کے بعد سے میرے لئے اس سے پیچھے ہٹنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوا‘‘۔بارہ افراد کی ایک جوائنٹ فیملی میں پیدا ہوئیں زینب اپنے خاندان کی اکلوتی بیٹی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’میرے خاندان کے لوگوں کوکرکٹ سے کافی دلچسپی تھی اوریہی دلچسپی میرے اندر بھی پیدا ہو گئی۔ میں اپنے چچا اورچچا زاد بھائیوں کے ساتھ بچپن سے ہی کرکٹ میچ دیکھتے ہوئے بڑی ہوئی۔ نتیجتاً میرے اندربھی کرکٹ کے تئیں جنون پیدا ہوگیا‘‘۔