لاہور (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ 40 ہزار طلبا کو فنی تعلیم دینگے، ایک سال میں سرکاری ہسپتالوں میں 8 ہزار بیڈز کا اضافہ کردیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت90شاہر اہ قائداعظم پر جائزہ اجلاس میں نیا پاکستان منزلیں آسان،کمیونٹی ڈیویلپمنٹ پروگرام اوردیگر عوامی فلاح و بہبود کے زیرتکمیل پروگراموں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک سال میں پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں 8350بیڈز کا اضافہ کیاگیا ۔سرکاری ہسپتالوں میں بیڈز کی تعداد بڑھنے سے عوام کو علاج معالجے کی معیاری سہولت میسر ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ،میانوالی کے ہسپتال اورملتان میں نشتر ٹو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی کی اپ گریڈیشن ایک سال میں مکمل کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 4 نئی یونیورسٹیاں بنیں گی اور6 زیر تکمیل یونیورسٹیاں جلد مکمل کی جائیں گی ۔بہاولپور میں ڈبل ڈیکر بس سروس کا اجرا یقینی بنایا جائے گا۔”ہنر مند نوجوان پروگرام” کے تحت 40ہزار طلبا کو ٹیوٹا کے اداروں میں ٹیکنیکل ایجوکیشن دی جائے گی۔”نیا پاکستان منزلیں آسان” کے تحت 174سڑکوں کی تعمیر و مرمت ہوگی۔وزیراعلیٰ کی زیرصدارت وزیراعلیٰ آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کے بعد کی صورتحال، لوگوں کے انخلا کیلئے اقدامات اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس میں بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے کے پیش نظر قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، لودھراں، بہاولنگر اور بہاولپور میں تمام حفاظتی اقدامات اور ضروری تیاریاں مکمل رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دریا کے بیڈ سے لوگوں کا انخلا یقینی بنایا جائے اور ریلے سے قبل لوگوں کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے ۔ امدادی کیمپس میں تمام ضروری اشیا کی دستیابی یقینی بنائی جائے اور ریلیف کیمپس میں ضروری اشیا کی قلت نہیں ہونی چاہئے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی وزرا و آبپاشی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو قصور، اوکاڑہ اور دیگر اضلاع کے دورے کرکے صورتحال کا جائزہ لینے کی ہدایت کی اور کہا کہ سیکرٹری آبپاشی اور ڈی جی پی ڈی ایم اے بھی موقع پر جا کر امدادی سرگرمیوں کو مانیٹر کریں جبکہ میں خود حفاظتی انتظامات اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے کسی بھی ضلع کا دورہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ سیلاب کے اندیشے کے پیش نظر عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے ضروری انتظامات ہر لحاظ سے مکمل ہو نے چاہئیں۔وفاقی و صوبائی ادارے قریبی رابطہ رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چوکس رہیں۔ متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے انتظامات کی ذاتی مانیٹرنگ کرے ۔ پانی کی آمد واخراج کو مسلسل مانیٹر کیا جائے ۔ادویات اور ویکسی نیشن کا بھی بندو بست کیا جائے ۔وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بھارت نے بغیر کسی اطلاع کے دریائے ستلج میں پانی چھوڑا ہے ۔ گنڈا سنگھ والا پر کل ایک لاکھ کیوسک سے زائد پانی گزرنے کا امکان ہے ۔ قصور سمیت دیگر اضلاع میں 81 ریلیف کیمپس قائم کر دیئے گئے ۔ عثمان بزدار کی زیرصدارت 90شاہر اہ قائداعظم پراجلاس ہوا،اجلاس میں شہری او ردیہی آبادی کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے پروگرام کا جائزہ لیاگیاجبکہ عالمی بینک اورایشین ڈیویلپمنٹ بینک کے اشتراک سے زیر تکمیل پراجیکٹس پر پیش رفت اور مستقبل کے منصوبوں پر غورکیاگیا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے پروگرام کے تحت نچلی سطح تک بنیادی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ شہروں اوردیہات میں صفائی کے نظام،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اورسیوریج سسٹم کو بہتر کیاجائیگا ۔وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایاگیا کہ واٹر سپلائی،سیوریج،سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اورعوامی سہولت کے دیگر منصوبے مکمل کیے جائیں گے ۔