سری نگر: قبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کٹھ پتلی اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید کو سرینگر میں احتجاجی کیمپ سے زبردستی گھر منتقل کر دیا۔
انجینئر عبدالرشید نے ہندو پناہ گزینوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دینے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے مذموم اقدام کیخلاف جمعہ کو سرینگر کے علاقے گپکار میں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ کے باہر اپنے دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ48 گھنٹے کا احتجاجی کیمپ لگایا تھا۔انجینئر رشید کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتی پولیس کی ایک ٹیم ہفتے کے روز ساڑے11 بجے کے قریب احتجاجی کیمپ میں پہنچی جس نے انجینئر رشید کو گھسیٹ کر اپنی گاڑی میں بٹھایا جس کے بعد انہیںجواہر نگر کے علاقے میں قائم انکے سرکاری کوارٹرز میں منتقل کیا گیا۔مقبوضہ کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے غیر قانونی طور پر نظر بند سربراہ شبیر احمد شاہ نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے یوم پیدائش پر انھیں شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا قائد اعظم ؒ نے علامہ اقبال ؒ کے خواب کو حقیقت میں بدل کر برصغیر کے مسلمانوں کو ایک الگ وطن بنا کر دیا، قائد اعظم ؒ نے الگ مملکت کے حصول کی جد وجہد میں جس حوصلے اور بلند نگاہی کا مظاہرہ کیا وہ قابل رشک اور قابل تقلید ہے۔حریت رہنماؤں سید علی گیلانی‘ میرواعظ‘ یاسین ملک اور نعیم احمد خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہندو پناہ گزینوں کو سرٹیفکیٹس دینے کا واحد مقصد کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے، کشمیری عوام بھارت اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے اس مذموم منصو بے کو ہرگز کامیاب نہیں ہونگے دیں گے۔جموں خطے کے ضلع ادھمپور میں بھارتی فوج کی حمایت یافتہ دہشت گرد ملیشیا ’’ ویلج ڈیفنس کمیٹی ‘‘ کے رکن پورن سنگھ نے ضلع کے علاقے ٹکری میں جنگل گلی کے مقام پر اپنی سروس رائفل سے خود کشی کی۔ خود کشی کے اس تازہ واقعے سے مقبوضہ علاقے میں جنوری 2007ء سے خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں، پولیس اہلکاروں اور وی سی ڈی کے ارکان کی تعداد بڑھ کر375 ہو گئی۔