اسلام; آبادہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ کیس کافیصلہ محفوظ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ کیس کی سماعت اسلام آبادہائیکورٹ میں ہوئی ۔کیس کی سماعت جسٹس محسن اخترکیانی نے کی ۔اس موقع پر عمران خان کے وکیل بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ،
درخواست گزار اکبرایس بابر کے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ۔اکبرایس بابر کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنا یا کہ فنڈنگ کی کچھ تفصیلات حنیف عباسی کیس میں پہلے پیش کی جاچکی ہیں۔وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق اسکروٹنی کاعمل جاری ہے۔دلائل سننے کے بعد اسلام آبادہائیکورٹ نے پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ کیس کافیصلہ محفوظ کرلیا۔ جبکہ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر میں پیش نہیں ہوں گے۔پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں اور اسی کے باعث وہ نیب پشاور میں پیش نہیں ہوں گے، تاہم وہ الیکشن کے بعد پیش ہوجائیں گے۔تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نیب پشاور میں پیش ہوں گے اور چیئرمین پی ٹی آئی کا تحریری جواب جمع کرائیں گے۔واضح رہے کہ نیب خیبرپختونخوا نے عمران خان کو ہیلی کاپٹر کیس میں 18 جولائی کو پشاور آفس میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا۔عمران خان پر سرکاری ہیلی کاپٹر 74 گھنٹے استعمال کرنے کا الزام ہے۔نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے رواں سال فروری میں عمران خان کی جانب سے خیبر پختونخوا حکومت کے 2 سرکاری ہیلی کاپٹرز ایم آئی 17 اور ایکیوریل کو 74 گھنٹوں تک غیر سرکاری دوروں کے لیے نہایت ارزاں نرخوں پر استعمال کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے،
نیب خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر جنرل کو معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کی تھی۔نیب کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر پر 22 گھنٹے اور ایکیوریل ہیلی کاپٹر پر 52 گھنٹے پرواز کی، جس کا انہوں نے اوسطاً فی گھنٹہ 28 ہزار روپے ادا کیا۔نیب رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اگر عمران خان نجی کمپنیوں کے ہیلی کاپٹر کا استعمال کرتے تو انہیں ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ 10 سے 12 لاکھ روپے جبکہ ایکیوریل ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ 5 سے 6 لاکھ روپے ادا کرنا پڑتا۔رپورٹ میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے پرنسپل ایڈوائزر برائے ٹیکنیکل ٹریننگ اینڈ ایوی ایشن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا کے ہیلی کاپٹرز کے استعمال پر تقریباً 2 لاکھ روپے فی گھنٹہ خرچ آتا ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان کو خیبر پختونخوا کی حکومت کو 1 کروڑ 11 لاکھ روپے ادا کرنے چاہئیں تھے، تاہم سرکاری دستاویزات کے مطابق انہوں نے 21 لاکھ روپے ادا کیے۔ادھر عمران خان نے اپنی پارٹی کے اجلاس میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کی خیبر پختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹرز کا ذاتی استعمال نہیں کیا۔معاملے کی تحقیقات کے دوران پرویز خٹک بھی نیب پشاور میں پیش ہوئے تھے۔ان کے خلاف تحقیقات کا حکم یہ معلوم کرنے کے لیے دیا گیا تھا کہ آیا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سرکاری ہیلی کاپٹرز جیسے حساس اثاثے کو کسی غیر سرکاری استعمال کے لیے دینے کے مجاز تھے۔