اسلام آباد(ویب ڈیسک )وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر پرتیسرے فریق کی ثالثی مانتاہے نہ ہی دو طرفہ مذاکرات کےلئے تیارہے،بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں مزید 28ہزار فورس بھیجنے پر تشویش ہے ،تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی بھارتی جارحیت اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پرتیسرے فریق کی ثالثی مانتاہے نہ ہی دو طرفہ مذاکرات کےلئے تیارہے،بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں مزید 28ہزار فورس بھیجنے پر تشویش ہے ،نہتے کشمیریوں پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی راہ میں بنیادی رکاوٹ ہے، مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا بے دریغ اور سفاکانہ استعمال انتہائی افسوسناک ہے۔ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی بھارتی جارحیت اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پرتیسرے فریق کی ثالثی مانتاہے نہ ہی دو طرفہ مذاکرات کےلئے تیارہے،بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں مزید 28ہزار فورس بھیجنے پر تشویش ہے ،نہتے کشمیریوں پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی راہ میں بنیادی رکاوٹ ہے، مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا بے دریغ اور سفاکانہ استعمال انتہائی افسوسناک ہے۔ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی راہ میں بنیادی رکاوٹ ہے، مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا بے دریغ اور سفاکانہ استعمال انتہائی افسوسناک ہے۔