لاہور;نگران وزیر داخلہ پنجاب شوکت جاوید نے کہا ہے کہ یہ سچ ہے نوازشریف ہسپتال میں علاج سے ہچکچارہے تھے، نواز شریف کی حالت اتنی سنجیدہ نہیں کہ بیرون ملک بھیجا جائے، ضرورت پڑی تومرض کی تفصیلات باہر سے منگوائی جاسکتی ہیں۔نگران وزیر داخلہ پنجاب شوکت جاوید نے کہا کہ،
پاکستان میں بھی اچھے ڈاکٹرز ہیں، یہاں ہرطرح کاعلاج ہوسکتا ہے،ان کا کہناتھا کہ جب تک ڈاکٹرز کہیں گے نوازشریف ہسپتال میں رہیں گے۔شوکت جاوید نے کہا کہ نواز شریف کو ڈاکٹروں کی ہدایات پرپمز ہسپتال میں رکھا گیا ہے،رپورٹس کے مطابق نوازشریف جلدٹھیک ہوجائیں گے۔شوکت جاویدکا کہناتھا کہ نوازشریف کی تیمارداری کیلئے مریم نوازکی درخواست نہیں ملی۔ نگران وزیر داخلہ پنجاب شوکت جاوید نے کہا ہے کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ میں ایسی تجویز نہیں آئی کہ انہیں علاج کیلئے باہر بھیجا جائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت جاوید نے کہا کہ نواز شریف کو ڈاکٹروں کی ہدایات پرپمز ہسپتال میں رکھا گیا ہے، جب تک ڈاکٹرز کہیں گے نوازشریف ہسپتال میں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ہسپتال جانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان میں ہر طرح کا علاج موجود ہے، پاکستان میں دل کے امراض کا بھی بہت اچھا علاج ہوتا ہے، میڈیکل رپورٹ میں ایسی تجویز نہیں آئی کہ نوازشریف کو علاج کیلئے باہر بھیجا جائے۔نگران وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ نواز شریف کی رپورٹیں بہتر ہیں اور مرض کی ہسٹری بنوانا آج کل کوئی مشکل کام نہیں۔