اسلام آباد(یس اردو نیوز) بھارت میں گرفتار تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کو ضمانت پررہائی مل گئی۔ بھارتی عدالت کی طرف سے تبلیغی ارکان کو 10 ہزار روپے کے شخصی مچلکوں کے عوض رہاکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے باعث اب منگل سے تھائی لینڈ اور نیپال سے تعلق رکھنے والے 75 ارکان کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ جبکہ نئی دہلی کی پولیس نے تبلیغی جماعت کے ان ارکان کو صرف جرمانہ دے کر چھوڑنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ واضح رہے کہ مارچ کے مہینے میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے باعث بھارت میں میں لاک ڈاون نافذ کیا گیا تھا۔ اسی دوران دہلی کے نظام الدین کے علاقے میں تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل غیرملکی ارکان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ حالانکہ تبلیغی جماعت نے یہ پروگرام لاک ڈاون سے پہلے ہی کیا تھا۔ تاہم لاک ڈاون کی وجہ سے سینکڑوں لوگ ایک ہی عمارت کے اندر پھنس گئے تھے۔اوربھارتی حکومت نے تبلیغی جماعت پر کورونا پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس اقدام پر بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنان اور مسلم کمیونٹی میں تشویش کی لہر پھیل گئی تھی ۔ دہلی پولیس نے اس دوران تبلیغی جماعت کے کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا تھا، اور ان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی جس میں کئی غیرملکی شہری شامل ہیں۔ مگر اب دہلی کی ایک عدالت نے انہیں مختلف اوقات میں رہا کرنا شروع کر دیا ہے۔ ان پر 7 تا 10 ہزار روپے تک کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔مبینہ طور پر تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شریک ملائیشیا کے 121 اور سعودی عرب کے 11 شہریوں پر ویزا اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کا الزام ثابت ہوا ہے ان پر 7 تا 10 ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کیا گیا ۔ دہلی پولیس نے 956 غیرملکی شہریوں کو گرفتارکیا تھا۔ اور تقریباً 33 مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 445 تبلیغی بیرونی ارکان کو عدالت کی جانب سے ضمانت منظور کی جاچکی ہے۔