اسلام آباد(یس اردو نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ایرانی ہم منصب نے کورونا وائرس کی وباء سے پیدا ہونے والی تازہ ترین صورتحال خطے میں ٹڈی دل کے حملے اور افغانستان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے ایران میں کورونا وائرس کی وباء کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کی اور امید ظاہر کی کہ ایران عالمی وباء پر قابو پانے میں کامیاب ہو گا۔انہوں نے خطے میں ٹڈی دل کے حالیہ حملے پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے اجتماعی کوششوں پر اتفاق کیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے افغان امن عمل کے بارے میں بھی بات چیت کی۔شاہ محمود قریشی نے افغانستان میں قیام امن اور مفاہمتی عمل کے بارے میں پاکستان کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا اور امید ظاہر کی کہ افغان دھڑوں کے درمیان مذاکرات کا عمل جلد شروع ہو گا۔انہوں نے کشمیری عوام کے حقوق کے بارے میں ایرانی قیادت کے اصولی موقف پر ان کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ نے مواصلاتی پابندیوں اور کورونا وائرس پر قابو پانے کیلئے ادویات اور دوسری اشیائے ضروریہ کی فراہمی تک رسائی پر پابندیوں کے باعث مقبوضہ کشمیر کے عوام کے بڑھتے ہوئے مصائب اجاگر کئے۔شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کے تناظر میں بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک کی طرف توجہ دلاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کورونا کے پھیلائو کے حوالے سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرے۔