counter easy hit

خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے

Former husband of the first humanitarian Bibi Bibi has once again become a fan of the news

پاکتپن(نیوز ڈیسک) برصغیر پاک و ہند کے عظیم روحانی بزرگ و پنجابی زبان کے پہلے صوفی شاعر حضرت بابا فرید مسعود گنج شکرؒ کے 777ویں سالانہ عرس مبارک کی 15 روزہ تقریبات اختتام پزیر ہوگئی ہیں۔تاہم اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عرس پرپاکتپن مزار کا کنٹرول مکمل طور پر خاتون اول بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے حوالےتھا۔سیکیورٹی پر تعینات اہلکار بھی خاور مانیکا کمپنی کے ہی نکلے۔سرکاری عہدایدار خاور مانیکا سے احکامات وصول کرتے رہے۔خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی حکومت پر خوب تنقید کی جا رہی ہے ایک صارف نے کہا کہ خاور، مانیکا کس عہدے پر ہیں؟ اُن پر یہ سب مہربانیاں حکومت کیوں کر رہی ہے؟؟ کیا نئے پاکستان میں بھی لوگوں کو نوازا جائے گا؟؟ایک صارف نے انتہائی نامناسب الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہخیال رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا اور سابق ڈی پی او رضوان گوندل کا معاملہ زیر بحث رہا جس کو لے کر تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان پر تنقید بھی کی گئی۔پاکپتن میں خاورمانیکا کونا کے پرروکنے کی وجہ سے ڈی پی او رضوان گوندل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ پولیس نے23 اگست کوخاورمانیکا کونا کے پرروکا لیکن وہ نہ رکے۔پولیس نے خاورمانیکا کی کارکوروکا توانھوں نےغلیظ زبان استعمال کی۔ ڈی پی اورضوان گوندل کو خاورمانیکا کے ڈیرے پرجا کرمعافی مانگنے کا حکم دیا گیا۔ڈی پی اورضوان نے یہ کہہ کرمعافی مانگنے سے انکار کردیا کہ پولیس کا کوئی قصور نہیں۔خاورمانیکا کے ڈیرے پر جا کرمعافی نہ مانگنے کی وجہ سے ڈی پی اورضوان کوٹرانسفرکودیا گیا تھا۔جب کہ آئی جی پنجاب نے اس معاملے پر وضاحت دی کہ شہری سے اہلکاروں کی بدتمیزی پرڈی پی او نے غلط بیانی سے کام لیا،ٹرانسفر اور غلط رنگ دینے پرآئی جی نے ڈی پی او کیخلاف انکوائری کا حکم دے دیا تھا۔جب کہ وزیر اعظم عمران خان نے سارے معاملے سے الگ رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔تاہم اب ایک بار پھر پاکپتن میں ہونے والے عرس کے حوالے سے خاور مانیکا کا نام سامنے آ رہا ہے کہ سارے معاملات ان کے حوالے تھے اور اس دوران سرکاری عہدایدار خاور مانیکا سے احکامات وصول کرتے رہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website