برمنگھم (ایس ایم عرفان طاہر سے) سابق سنیئر وزیر آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر و مرکزی نائب صدر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس ملک محمد نواز ایم ایل اے کے اعزاز میں سابق لارڈمیئر آف برمنگھم کونسلر شفیق شاہ نے اپنی رہا ئش گاہ پر ایک پر تکلف عشائیہ اہتمام کیا جس میں سیاسی سماجی و مختلف مکا تب فکر نے بھرپور شرکت کی۔
اس موقع پر کونسلر محمد فاضل، کونسلر محمد ادریس، کونسلر محمد اخلا ق، شبیر ملک نائب صدر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ ،راجہ ایاز احمد ، چو ہدری محمد منیر، محمد بوٹا شیدائی ، سید مصور حسین شاہ ، سید شہزاد حسین شاہ ، مرزا طا رق محمود ،ساجد یوسف اور دیگر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر سنیئر مسلم کانفرنسی رہنما اور ایم ایل اے ملک محمد نواز نے میڈیا نما ئندگان سے با ت چیت کرتے ہو ئے کہا کہ مسلم کانفرنس کے کامیاب مرکزی کنونشن سے جما عت کو مزید تقویت اور استحکام حاصل ہوا ہے ۔ انہو ںنے کہاکہ ہزاروں کی تعداد میں کنونشن میں کشمیری عوام کی شمولیت سے ریاستی جما عت کی اہمیت اور تشخص اجا گر ہوا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ میں سردار عتیق احمد خان کو جما عت کا دوبارہ صدر منتخب ہو نے پر مبارکبا د پیش کرتا ہوں۔
انہو ں نے کہاکہ آئندہ انتخابات میںمسلم کانفرنس کا اگر کسی سیاسی جما عت کے ساتھ اتحاد ممکن ہوا تو وہ فطری اتحاد پاکستان مسلم لیگ سے ہوگا ۔ انہو ں نے کہاکہ ریاست کا تشخص برقرار رکھنا سیاسی زعماء کا کام ہے جس میں موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف محض کشمیر کے ایک ضلع میرپور تک محدود ہے بیرسٹر سلطان محمود اپنی سیٹ کے علاوہ شاید ہی کوئی کامیا بی حاصل کرسکیں ۔ انہو ںنے کہاکہ آزادکشمیر میں سیاسی وابستگیاں تبدیل کرنے کی فضاء چل نکلی ہے جو کہ اچھی بات نہیں ہے انہو ں نے کہاکہ اصل میں ہر ایم ایل اے وزیر اور ہر وزیر وزیراعظم بننے کی سوچ رکھتا ہے جس کی بدولت سیاسی اختلافات جنم لیتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان میں موجود حکومتی جما عت کا کچھ نہ کچھ اثر آزادکشمیر میں ضرور ہوتا ہے لیکن اگر شفاف انتخابات ہونگے تو مسلم کانفرنس ریاستی جما عت کی حیثیت سے خا طر خواہ کامیابی حاصل کرے گی۔
انہو ں نے کہاکہ ہما ری بد قسمتی ہے تا رکین وطن کے احساس و جذبات سے نا جائز فا ئدہ اٹھا تے ہو ئے بعض سیاسی زعماء اپنے ذاتی مفادات حاصل کرتے ہیں جس سے نہ صرف اجتماعی سطح پر کاز کو نقصا ن پہنچتا ہے بلکہ بیرون ممالک موجود کشمیری عوام میں بھی تفریق پیدا ہوتی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ 12 اور 13 کی بجا ئے ایک ہی پر امن احتجا ج ٹین ڈوننگ سٹریٹ کے با ہر کیا جاتا تو وہ زیادہ پر اثر اور کامیاب ثا بت ہو تا ۔ انہو ں نے کہاکہ آزادی کی تحریکوں میں تشدد اور مشکلا ت برداشت کرنا پڑتی ہیں لیکن برطانیہ کے اندر نریندر مودی کے خلا ف اس پر امن احتجاج سے تحریک آزادی کشمیر کو تقویت حاصل ہو گی۔
انہو ں نے کہاکہ اقوام متحدہ میں بیٹھنے والے تمام ممالک نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیا ہے اب صرف اس پر علمدرآمد کے لیے ہمیں اپنی کوششیں تیز کرنا ہو ںگی ۔ انہو ں نے کہاکہ فرانس سمیت دنیا بھر میں ہو نے والے انتہا پسندی و دہشتگردی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ایسے واقعات کا مسلمانوں سے کوئی تعلق ناطہ نہیں ہے بلکہ ان منفی حرکات کو اسلام سے منصوب کرکے بدنام کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔