لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خوجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جو کچھ ہمارے ساتھ ہورہا ہے وہ کچھ مہینوں بعد عمران خان کے ساتھ بھی ہوگا۔پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار خواجہ سعد رفیق نے عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ جو زیادتی ہمارے ساتھ ہوئی ہے وہ عمران خان یا اسکی پارٹی کے ساتھ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ جو کچھ ہمارے ساتھ ہورہا ہے ، کچھ مہینوں بعد وہ عمران خان کے ساتھ بھی ہوگا۔خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ ‘پلوں کے نیچے سے کافی پانی بہ گیا، لیکن بہت کچھ ابھی بھی ہاتھ سے نہیں گزرا۔’اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ‘اپوزیشن کو رگڑا لگانے کی بجائے میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت پر بات کر لی جائے کیونکہ اگر وقت گزر گیا تو لڑنے والے جانیں اور مار کھانے والے جانیں۔ایک سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو ایک بہترین انتخاب ہیں جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی ایک شریف انسان ضرور ہیں لیکن ان کے پاس ایوان میں اکثریت نہیں ہے۔پاکستان ریلوے سے متعلق بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ‘موجودہ وزیر ریلوے شیخ رشید کی موجودگی میں ریلوے کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔’انہوں نے کہا کہ مال بردار ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ نہیں کیا گیا جو ریلوے کو تقریباً 50 کروڑ روپے سے زائد کا منافع دے سکتی ہیں۔ٹرین حادثات سے متعلق بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ‘حادثات ہونے کی بنیادی وجہ زیادہ ٹرینیں ٹریک پر لانا ہے’۔اپنے دور اقتدار سے متعلق انہوں نے کہا کہ ‘میں نے اپنے دور میں 28 فیصد کرائے کم کیے لیکن شیخ رشید نے اسے بار بار بڑھایا، تیل کی قیمتیں بڑھیں لیکن ہم نے ریلوے کرائے کم کیے۔’انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر پیش رفت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘مجھے نہیں لگتا کہ سی پیک شیخ رشید یا عمران خان کے دور میں آئے گا۔’سعد رفیق نے بتایا کہ ‘وزیر ریلوے شیخ رشید کو ایم ایل-ون کے منصوبوں کو بڑھانے کے لیے ٹریک پر مسافر ٹرینیں آدھی کرنی پڑیں گی۔انہوں نے کہا کہ ‘میں پاکستان ریلوے کی بھلائی کے لیے فری سروس دینے کے لیے تیار ہوں، مجھے سے مشورہ لے لیں، چاہے خود کریڈٹ لے لیں۔’ادھر احتساب عدالت میں جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت کی جہاں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عدالت نے کٹہرے میں کھڑے ہونے کا کہا ہے جس پر جج جواد الحسن نے کہا کہ آپ آزاد ہیں جہاں مرضی کھڑے ہوجائیں۔خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو نیب ریفرنس کی کاپیاں فراہم کردی گئیں۔اس کے ساتھ ساتھ نیب انسپکٹر اسرافیل نے 3 مفرور ملزمان ندیم ضیا، عمر اور فرحان علی کے خلاف اشتہار لگانے کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان کےگھروں کے مرکزی دروازوں پر وارنٹ گرفتاری اور عدالتی سمن کی کاپیاں چسپاں کردیں۔عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں 8 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔خیال رہے کہ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔علاوہ ازیں 3 شریک ملزمان ندیم ضیا، عمر ضیا اور فرحان علی بارے میں نیب رپورٹ بھی عدالت میں پیش کر دی گئی۔