سابق وزیر اعظم نواز شریف پی آئی اے کی پرواز پی کے 786 سے لندن سے وطن واپس پہنچ گئے۔ان کے طیارے نے اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کیا، جس کے بعد وہ اسلام آباد کے پنجاب ہاؤس کیلئے روانہ ہوگئے۔
نوازشریف کے استقبال کے لیے ایئر پورٹ پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیر ریلوے سعد رفیق، طارق فضل چوہدری ،مشاہد اللہ، انوشہ رحمان، خرم دستگیر، پرویز رشید، میئر اسلام آباد انصر عزیز اور طلال چوہدری ایئرپورٹ پر موجود ہیں۔ سابق وزیر اعظم اپنے پروٹوکول میں ایئرپورٹ سے پنجاب ہاؤس کیلئے روانہ ہوگئے۔ سابق وزیر اعظم کے استقبال کے لیے ن لیگ کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی ایئرپورٹ کے باہر پہنچ چکی ہے۔
طیارہ نے مقررہ وقت سے 15 منٹ پہلے لینڈ کیا ہے۔ لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ پر روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ بات پاناما کی تھی تو سزا اقامہ پر کیوں ہوئی؟ فیصلہ بھی انہوں نےدیا، اپیل بھی انہوں نےسنی، نگران جج بھی وہی بن گئے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے کوئی کرپشن نہیں کی، سرکاری پیسا نہیں کھایا، بار بار کہا کرپشن، کک بیک یا کمیشن کا کیس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنس پیسے کھانے پر ہوتایا ٹھیکے میں پیسا کمانے پر ہوتا لیکن یہ کس قسم کا احتساب ہے کہ بات پاناما کی تھی تو سزا اقامہ پر ہو گئی۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں اہلیہ کی تیمارداری کے لیے لندن آیا تھا، ایسا ارادہ نہیں تھاکہ لندن بیٹھا رہوں گااور واپس نہیں جاؤں گا۔