اسلام آباد: آج پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید ہاشمی احتساب عدالت پہنچے، اس موقع پر جاوید ہاشمی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن جب حکومت میں تھی تو ان کے ساتھ جو ہوتا رہا وہ میں بتاتا رہا تھا، میں 4 سال ن لیگ کو بتاتا رہاکہ آپ کے ساتھ کیا ہونے جا رہا ہے۔جب یہ حکومت میں تھےتو کہتے تھے کہ کہیں میں لیڈر نہ بن جاؤں۔سینئر سیاستداں مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ میں نے کوشش کی کہ اس ملک کا نظام ٹھیک ہو،میرے نہ ہاتھ، نہ پاؤں، نہ کان، میں کون سا لیڈر بنوں گا؟جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ اگر میں اس وقت استعفی نہ دیتا تو اسمبلی ٹوٹ جاتی۔یاد رہے آج سابق وزیراعظم نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت پہنچایا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو لینڈ کروزر میں احتساب عدالت پہنچایا گیا ۔لینڈ کروزر سے قبل بکتر بند گاڑی بھی احتساب عدالت پہنچی، بکتر بند گاڑی کی آمد پر احتساب عدالت کے باہر موجود لیگی کارکنان نے بکتر بند گاڑی کا گھیراؤ کر لیا ، لیگی کارکنان کا دھیان بٹا کر نواز شریف کو لینڈ کروزر سے نکال کر دوسرےگیٹ سے احتساب عدالت کے اندر داخل کر دیا گیا۔ نواز شریف کو ا احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی سخت رکھی گئی۔نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنان اور ارکان پارلیمنٹ سمیت مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف بھی موجود تھے۔ شہباز شریف کو کمرہ عدالت کے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف نے کہا کہ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے تمام ارکان آج نواز شریف سے ملاقات کے لیے آئے ہیں۔ جیسا سلوک نواز شریف کے ساتھ کیا جا رہا ہے ویسا کسی دہشتگرد کے ساتھ بھی نہیں کیا جاتا۔ ہم نے منظم طریقے سے یہاں احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم ن لیگ کے رہنما جاوید ہاشمی نےعام انتخابات میں حصہ نہ لینے سے متعلق اپنا بیان واپس لے لیا۔ باغی کے نام سے مشہور جاوید ہاشمی نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ عام انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا۔ گیارہ بار ایم این اے بن چکا ہوں اب نئے چہروں کو جگہ دی جائے۔ جاوید ہاشمی نے بتایا کہ اسی لیے انہوں نے ابھی تک کاغذات نامزدگی بھی جمع نہیں کرائے۔نہ جانے کیا سوجھی کہ جاوید ہاشمی کچھ دیر بعد اپنے ہی بیان سے پھرگئے اور ملتان سے قومی اسمبلی کے دو حلقوں سے انتخابات لڑنے کی خواہش ظاہرکردی۔جاوید ہاشمی نے بعد میں اہنے بیان میں کہا کہ میں نے پارٹی سے دوحلقوں این اے 155 اور 158 سے انتخابات لڑنے کی خواہش اظہار کی ہے۔ بولے کہ کسی بھی حلقہ سے کہیں گے تو شاہ محمود کے خلاف الیکشن لڑوں گا۔ الیکشن سے دستبردار نہیں ہوا، پارٹی جہاں سے بھی ٹکٹ دے گی لڑوں گا۔ جاوید ہاشمی اپنی سابقہ جماعت پی ٹی آئی کا ذکر کرنا بھی نہ بھولے کہا کہ تحریک انصاف کی ناکامی کے لیے عمران خان ہی کافی ہیں، کسی اور کی ضرورت نہیں۔