اسلام آباد: رینٹل پاور کرپشن سیکنڈل کیس میں سابق سیکرٹری پانی وبجلی شاہد رفیع کو کروڑوں روپے واپسی کی رضامندی پر رہا کر دیا گیا ہے۔ رینٹل پاور کرپشن سیکنڈل میں نیب تحقیقات جاری ہیں۔ سابق سیکرٹری پانی وبجلی شاہد رفیع نے کروڑوں روپے رشوت لینے کا اعتراف کر لیا ہے۔ انہوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنا اعترافی بیان قلم بند کرایا۔اعترافی بیان کے بعد سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے خلاف بھی گھیرا مزید تنگ ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ چیئرمین نیب نے شاہد رفیع کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کی تھی۔ اب کروڑوں روپے واپسی کی رضامندی پر انھیں رہا کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ شاہد رفیع نے وعدہ معاف گواہ بنتے ہوئے سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور آزاد کشمیر کے سابق صدر راجا ذوالقرنین کے بیٹے بابر ذوالقرنین کے خلاف بیان قلمبند کرانے پر رضامندی ظاہر کر دی تھی۔شاہد رفیع نے بیان میں کہا کہ وہ اعترافی بیان قلمبند کرانے اور سب حقائق بتانے کو تیار ہیں جس کے بعد احتساب عدالت نے شاہد رفیع کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کر لی۔
تفصیلات کے مطابق رینٹل پاور کرپشن کیس میں سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع وعدہ معاف گواہ بن گئے،نیب تفتیشی افسر کے مطابق وعدہ معاف گواہ بننے کے لئے چیئرمین نیب نے درخواست بھی منظور کی ہے۔ جبکہ کارکے سکینڈل میں گرفتار ملزم لئیق احمد نے 10 لاکھ درہم رشوت لینے کا اعتراف کر لیا۔رینٹل پاور کرپیشن کیس میں بڑی اہم پیشرفت ہوئی ہے،سابق سیکرٹر ی نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور آزاد کشمیر کے سابق صدر راجہ ذوالقرنین کے بیٹے بابر ذوالقرنین کے خلاف بیان قلمبند کرانے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق شاہد رفیع نے کہا ہے کہ وہ اعترافی بیان قلمبند کرانے اور سب حقائق بتانے کو تیار ہیں۔ احتساب عدالت نے شاہد رفیع کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظورکرلی ہے۔