اسلام آباد: قومی اسمبلی کے سابق سپیکر ،سینئر پارلیمینٹرین اور جنوبی پنجاب کے معروف سیاستدان سید فخر امام کو کشمیر کی پارلیمنٹری کمیٹی کا چیئرمین بنادیا گیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔
سید فخر امام کا نام شیخ روحیل اصغرنے تجویز کیا تھا جس کی تائید کرنے والوں میں امجد فاروق خان کھوسہ شامل تھے۔ سید فخر امام کو اتفاق رائے سے پارلیمنٹری کشمیر کمیٹی کا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے۔ادھر سینٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت و ٹیکسٹائل کے اجلاس میں سینٹر مرزا محمد آفریدی کو قائمہ کمیٹی کا متفقہ چیئرمین منتخب کر لیا گیا ، قائد ایوان سینٹ سینٹر سید شبلی فراز نے سینیٹر مرزا محمد آفریدی کا نام چیئرمین کمیٹی کے طور پر تجویز کیا ۔دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل ایک فعال، متحرک، باخبر اور باعمل پارلیمان سے جڑا ہے اور یہی حقیقی جمہوریت کی اساس ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی سٹریٹیجک پلان اوور سائیٹ کمیٹی کی5سے 7 فروری کو مری میں ہونے والے اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر نے تقریب میں سٹریٹیجک پلان 2019۔2023 کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی شمولیت ہمارے اِس مشترکہ یقین کا مظہر ہے کہ قومی اداروں کے فروغ اور ترویج کے لیئے ہم سب پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر مکمل اتفاقِ رائے سے قدم سے قدم ملا کر چلنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی سوجھ بوجھ اور مدبرانہ اندازِ فکر کی یہ انتہائی احسن مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹراٹیجک پلان کی تشکیل ہم سب کے لیئے انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ آنے والے پانچ سالوں کے لیے قومی اسمبلی جیسے سپریم آئینی ادارے کی سمت کا تعین کرے گا۔
اِس کے ذریعے ہم بامقصد اور مفید قانون سازی، متحرک اور فعال قائمہ کمیٹیوں، جامع پارلیمانی سفارتکاری، دورِ جدید سے ہم آہنگ تکنیکی صلاحیت اور اعلیٰ تحقیق جیسے مقاصد کے حصول کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے چودھویں قومی اسمبلی کی طرف سے جامع سٹریٹیجک پلان 2014- 18وضع کرنے پر اس کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اٴْسی پلان کی کامیابی تھی کہ اسمبلی میں گرین پارلیمنٹ، ایس ڈی جیز سیکرٹریٹ کا قیام، پی آئی پی ایس جیسے ادارے کو مضبوط بنانا، لیجسلیٹو ڈرافٹنگ کونسل کے قیام اوران ہاؤس ٹریننگ کے پروگراموں جیسے کامیاب اقدامات کئے گئے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ سٹریٹیجک پلان کمیٹی 2019۔2023 کے ممبران کی مشترکہ کاوشیں ہمیں قوم کے سامنے سرخرو کریں گی۔اسد قیصر نے کہا کہ بطور اسپیکر اپنے انتخاب کے بعد انہوں نے ویمنز پارلیمنٹری کاکس، ینگ پارلیمنٹرینز فورم اور پارلیمنٹری فرینڈشپ گروپس جیسے فورمز کو از سرِ نو متحرک کرنے پر خصوصی توجہ دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ کاکس کی تنظیمِ نو ہو چکی ہے اور محترمہ منزہ حسن کی قیادت میں یہ تمام پارلیمانی گروپوں کو ساتھ لے کر چل رہا ہے، اب تک چورانوے فرینڈشپ گروپ قائم کر دیئے گئے ہیں اور اِن کی ابتدائی میٹنگز شروع ہو چکی ہیں اور عنقریب ینگ پارلیمنٹیرین فورم کے انتخابات بھی پی آئی پی ایس کے تعاون سے منعقد کیئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سٹریٹیجک پلان 2019-2023 کے ممبران کو یقین دلایا کہ پارلیمنٹ کو مستحکم بنانے کے لئے آپ کی طرف سے متفقہ طور پر جو اقدامات بھی تجویز کیے گئے اٴْنہیں میرا مکمل اعتماد حاصل ہو گا اور اِنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانا قومی اسمبلی سیکرٹیریٹ کی اولین ذمہ داری ہو گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم کام کرنے کے روایتی اور پرانے انداز سے نکل کر مزید پیشہ ورانہ اور جدید ماحول میں اپنی اسمبلی کوآگے لے کر جائیں گے۔