اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران سرکاری خاتون افسر نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو سراہتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی ہے آپ کو دیکھ رہی ہوں۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سرکاری افسران کی دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے رپورٹ پیش کی جس میں انکشاف ہوا کہ 152 سرکاری افسران نے دہری شہریت چھپائی ہے۔
دہری شہریت کیس کے سلسلے میں متعدد سرکاری افسران عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر خاتون افسر کا چیف جسٹس سے دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔ خاتون افسر نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے کہا کہ خوش قسمتی ہے اس کیس کے بہانے آپ کو دیکھ رہے ہیں، خوشی ہے کہ آپ جیسے لوگ اس ملک میں ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مسکراتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ مجھے شرمندہ نہ کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو عدالت کو سچ نہیں بتائے گا اسے معطل کردیں گے، سرکاری افسران سے سچ چھپانے کی توقع نہیں، جھوٹ بول کر سرکاری نوکری کرنے والے دھوکے باز ہیں۔