ای کامرس ویب سائٹ علی بابا کے بانی جیک ما جو اب تو چین کے امیر ترین آدمی ہیں لیکن زندگی میں انہیں بہت سی ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس نے متعدد کالجز میں داخلے کے لیے ٹیسٹ دیالیکن ہربارناکامی کامنہ دیکھناپڑا۔اس نے دنیاکے معروف ترین تعلیمی ادارے ہاورڈ یونیورسٹی میں 10دفعہ سے زیادہ داخلے کے لیے ٹیسٹ دیالیکن ہردفعہ ناکامی کاسامناکرناپڑا۔ 30سے زائد جگہوں پر نوکری کے لیے بھی اپلائی کیالیکن ہردفعہ اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا۔ جیک ما نے ایک معروف فوڈ چین میں نوکری کے لیے اپلائی کیا تو24 افراد میں سے وہ واحد شخص تھا جسے ملازمت نہیں دی گئی، لیکن اس چیز نے اسے اورزیادہ حوصلہ دیااورمضبوط بنادیا۔ پہلے ییلو پیجز اور پھر علی بابا ویب سائٹس نے کامیابیوں کے وہ جھنڈے گاڑے کہ 2009 میں جیک ما نے سی سی ٹی وی اکنامک پرسن آف دی ایئر، بزنس لیڈر آف دی Decade ایوارڈ حاصل کیا۔ 2010میں فوربزایشیاء نے جیک ما کو ایشیاء کے ہیرو کا خطاب دیا۔ نومبر 2013میں ہانگ کانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے جیک ما کو اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا۔ علی بابا کے چیئرمین جیک ما نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ وہ’ابتدا میں، میں ٹیکنالوجی سے متعلق کچھ نہیں جانتا تھا۔ میں مینجمنٹ سے متعلق کچھ نہیں جانتا تھا۔ درحقیقت، آپ کو زیادہ چیزیں جاننے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ آپ کو ایسے لوگ تلاش کرنے ہیں، جو آپ سے زیادہ جانتے ہوں پھر ان لوگوں کیلئے ایسا ماحول بنائیں کہ وہ لوگ ایک جگہ اکٹھے کام کر سکیں۔