قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کو ریکارڈ کی فراہمی کیلئے چار خطوط لکھے گئے، پنجاب حکومت کی جانب سے کی گئی وضاحت حقائق پر مبنی نہیں ہے
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) نیب نے پنجاب کی 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے ریکارڈ کی فراہمی کیلئے تمام مواصلاتی ذرائع استعمال کئے تاہم ابھی تک نیب کو مکمل ریکارڈ نہیں فراہم کیا گیا۔ نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب نے 23 جنوری 2018ء کو پریس ریلیز جاری کی اور پنجاب حکومت کی جانب سے ریکارڈ کی عدم فراہمی پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ 8 فروری کو چیئرمین نیب نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے پنجاب کی بیورو کریسی کو کہا کہ وہ نیب کو ریکارڈ فراہم کرے اور وہ اطلاعات یا ریکارڈ کی نیب کو فراہمی کیلئے قوانین کی پابندی کرے کیونکہ نیب پنجاب کی 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے خلاف انکوائری کر رہا ہے۔ اس کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کی گئی وضاحت حقائق پر مبنی نہیں ہے۔ نیب نے اس ریکارڈ کی فراہمی کیلئے زبانی اور تحریری خطوط ارسال کرنے کے ساتھ ساتھ تمام مواصلاتی ذرائع استعمال کئے ہیں تاہم ابھی تک اسے مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔واضح رھے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سربراہ ،ْ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف العزیزہ اور فلیگ شپ کیس میں ضمنی ریفرنس کیلئے بیان ریکارڈ کرانے نہیں آئے ۔راولپنڈی نیب نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کیا تھا تاہم سابق وزیر اعظم نیب میں پیش نہیں ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انوسٹمنٹ کے ضمنی ریفرنسز تیارہورہے ہیں جبکہ ضمنی ریفرنسزڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی کی زیرنگرانی تیارکیے جارہے ہیں، نئے ضمنی ریفرنس میں بیرون ملک سے حاصل دستاویزات شامل کی جارہی ہیں۔ذرائع نے کہا کہ نیب راولپنڈی نے العزیزیہ کیس میں ضمنی ریفرنس آئندہ ہفتے احتساب عدالت میں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سربراہ ،ْ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف العزیزہ اور فلیگ شپ کیس میں ضمنی ریفرنس کیلئے بیان ریکارڈ کرانے نہیں آئے ۔ذرائع کے مطابق راولپنڈی نیب نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے اب 13 فروری کو نیب عدالت میں پیش ہوں گے۔