کراچی: اورنگی ٹاؤن بلوچ گوٹھ کی رہائشی کمسن بچی رابعہ کے اغوا، مبینہ زیادتی اور قتل کے مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور پولیس نے کمسن بچی رابعہ کے اغوا ، مبینہ زیادتی اور قتل میں ملوث چوتھے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں اورنگی ٹاؤن بلوچ گوٹھ کی رہائشی کمسن بچی6 سالہ رابعہ دختربقا محمد کے اغوا، مبینہ زیادتی اور قتل کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے کمسن بچی کے اغوا،مبینہ زیادتی اور قتل میں ملوث چوتھے ملزم مہرعلی ولد فضل کو گرفتارکرلیا ہے گرفتارملزم مہرعلی پہلے سے گرفتار ملزم فضل محمد کا بیٹا ہے۔
پولیس نے ملزم مہرعلی کی نشاندہی پر بلوچ گوٹھ میں ہی واقع اس کے گھر پرچھاپہ مارکر واردات میں استعمال کی جانے والی چادر،چارپائی،مقتولہ بچی کی چپل اور جس رسی سے مقتولہ بچی کا گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا وہ رسی بھی برآمد کرلی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم مہر علی نے دوران تفتیش اغوا،مبینہ زیادتی اور قتل اعتراف بھی کرلیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم مہرعلی کے باپ فضل محمد کا رکشا ہے جو کہ مہرعلی چلاتا ہے اورکمسن بچی کو ملزم نے اپنیہی گھر میں مبینہ زیادتی اورقتل کرنے کے بعد بچی کی لاش رکشے میں ڈال کر منگھو پیر نادرن بائی پاس کے قریب پھینک دی تھی۔
ذرائع کے مطابق گرفتارملزم مہرعلی گھر پر چھاپے کے دوران برآمد ہونے والی چادر، چارپائی، چپل اوررسی کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے جام شورو میں واقع لیبارٹری بھجوادیا جائے گا اور ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد تمام حقائق سامنے آجائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم فقیرعرف فقیرا رابعہ کے اغوا، مبینہ زیادتی اور قتل کے واقعے کا ماسٹر مائنڈ ہے اور پولیس اس کے کردار کے حوالے سے مزید تفتیش کر رہی ہے۔