فرانس میں ماہرین آثار قدیمہ نے ایک سابقہ چرچ کے نیچے کھدائی کے نتیجے میں قیمتی ترین سکے برآمد کر لیے ہیں جن میں سے کچھ کا تعلق اسلامی ممالک سے ہے۔
آٹھ سو سال سے مدفون سمجھے جانے والے اس خزانے میں چاندی اور سونے کے سکے، انگوٹھیاں اور سونے سے بنے دیگر زیورات شامل ہیں۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی دریافت ہے جس میں عرب ممالک کے سکے، چاندی سے بنے فرانسیسی سکے، انگوٹھی اور دیگر نوادرات ایک ساتھ برآمد کیے گئے ہیں۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فرانس میں کے علاقے سانے لواغ کے ایبی آف کلونی میں قائم ایک سابقہ چرچ میں 2015ء میں کھدائی کا کام شروع کیا گیا تھا اور اب تک 2؍ ہزار کے قریب نوادرات برآمد کی جا چکی ہیں۔ یونیورستیغ لومیغ لیوں (لومیر یونیورسٹی لیون) کے محققین کی ٹیم کے مطابق یہ نوادرات قرون وسطیٰ کے دور کے ہیں اور کپڑے سے بنے تھیلے میں بند تھے۔ جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ 21؍ اسلامی دینار اسپین اور مراکش میں 1121ء سے 1131ء تک رائج تھے اور اس وقت علی ابن یوسف (1106ء تا 1143ء) کی حکومت تھی۔