بچوں اور خواتین کو ہراساں کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔یورپی میڈیا ذرائع
یورپ(چیف اکرام الدین)فرانسیسی پارلیمان نے بچوں اور خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت ضوابط پر مبنی ایک قانونی مسودہ منظور کر لیا۔ فرانسیسی حکومت کا کہنا ہے کہ نئے قانون کی منظوری کے ذریعے ملک میں سماجی سطح پر تبدیلی لائی جا رہی ہے پیرس حکومت کے مطابق بچوں اور خواتین کو ہراساں کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی زرائع کے مطابق فرانس میں 15سال سے کم عمر کی بچیوں سے زیادتی کرنے والے 2افراد کے خلاف عدالتی کارروائی بھی کی گئی فرانس کے مروجہ قوانین کے مطابق بھی 15 برس سے کم عمر بچوں کے ساتھ زیادتی کو ایک جرم قرار دیا جا سکتا تھا، تاہم استغاثہ کو ثابت کرنا ہوتا تھا ک مجرم نے زبردستی کی تھی۔ گزشتہ برس ایک ایسے ہی مقدمے میں ایک 30سالہ شخص کو باعزت بری کر دیا گیا تھا،کیوں کہ بچی عدالت میں یہ ثابت نہیں کر سکی تھی کہ اس کے ساتھ زبردستی کی گئی تھی نئے قانون کے تحت ایسے افراد کو موقع ہی پر جرمانہ کیا جائے گا، جو عوامی مقامات یا پبلک ٹرانسپورٹ میں کسی خاتون کو ہراساں کرنے کے مرتکب پائے جائیں گے اس جرم کی پاداش میں کم از کم جرمانہ 90 یورو اور زیادہ سے زیادہ 750 یورو رکھا گیا ہے۔