اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سلامتی کونسل اجلاس میں بھارت کی حمایت کرنے والا واحد ملک فرانس بھی اب مودی کیخلاف ہوگیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا فرانسیسی ہم منصب سے رابطہ، فرانسیسی وزیرخارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار تشویش، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کی بھرپور تعریف، مودی کے دورہ فرانس کے دوران کشمیر سے متعلق بات کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے موجودہ بحران کے پیش نظر جارح سفارت کاری کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان 50 برس بعد مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سلامتی کونسل لے جانے میں کامیاب ہوا۔ جبکہ بھارت کے سب سے بڑے اتحادی روس نے پہلی مرتبہ مقبوضہ کشمیر کے تنازعے پر پاکستان کی حمایت کی۔تاہم سلامتی کونسل کے اجلاس میں صرف ایک ملک فرانس نے بھارت کی حمایت کی تھی۔لیکن اب پاکستان نے بھی فرانس کو سفارت کاری کے ذریعے بھارت کیخلاف موقف اپنانے کیلئے قائل کرنے کی کوشش شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فرانس کے وزیر خارجہ سے منگل کے روز رابطہ کیا ہے۔ رابطے کے دوران وزیر خارجہ نے فرانسیسی ہم منصب کو بتایا کہ پانچ اگست سے مقبوضہ کشمیر میں مکمل کرفیو نافذ ہے۔ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔ ہمیں مقبوضہ کشمیر میں نیا انسانی المیہ جنم لیتا دکھائی دیتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کےحالات سےخطے کےامن کو خطرات ہوسکتے ہیں۔ رابطے کے دوران فرانسیسی وزیرخارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پراظہار تشویش کیا۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نےمعاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔ جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو یقین دلایا کہ نریندر مودی کے دورہ فرانس کے دوران فرانسیسی قیادت ان سے مقبوضہ کشمیر کے تنازعے سے متعلق بات چیت کرے گی۔