پیرس (زاہد مصطفی اعوان) فرانس کے دارالحکومت پیرس سے 60 کلومیٹر دورکرائی کے علاقے میں پاک فرانس دوستی کی شاندار مثال قائم ہوئی جب دونوں ممالک کے ترانوں سے ہال گونج اٹھا اور فضا پاکستان زندہ باد فرانس زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے ایسی گونجی کہ فرانسیسی میئر متاثر ہو گئے۔
برہان فیملی کے نوجوان ممتاز سماجی سیاسی شخصیات ملک اصغر محمد برہان ،ابراہیم برہان، محمداصغر برہان کے علاوہ ممتاز سیاسی اور سماجی شخصیت یاسر قدیر نے پاکستان فرانس دوستی کا شاندار پرگرام ترتیب دیا جس میں سفیر پاکستان غالب اقبال ،سفارتی عملے،کرائی کے میئر جاں کلود ہافماں اور کرائی میں آباد پاکستانیوں کی کثیر تعداد جن میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شامل تھیں شرکت کی۔
سیاسی رہنما آصفہ نے اپنے خطاب کے دوران سفیر پاکستان کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی کمیونٹی کا سر آج فخر سے بلند ہے کہ ہمیں ایک ایماندار اور دیانتدار سفیر ملا جس نے سفارتخانے کو جدید طرز پر بدل دیا اور پاکستانی کلچر کو سامنے رکھتے ہوے خواتین کیلئے الگ نشستوں پر بیٹھنے کا انتظام کیا جو قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کرائی کے میئر کو مخاطب کرکے مطالبہ کہا کہ کرائی میں خواتین کیلئے پاکستانی سوشل ورکر ہونی چاہئے جو ان کے فرنچ زبان سے ناواقفیت کی وجہ سے مسائل حل کرسکیں۔
کرائی کے میئر جاں کلود نے اپنے خطاب میں پاکستانی کمیونٹی کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنے پاکستاند دوست ملک ، ان کے صاحبزادےملک علیم اور بیٹی ملک روبینہ کا خاص طور پر ذکر کیا۔ فرانسیسی میئر نے اپنے خطاب کے دوران پاکستانی کمیونٹی کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ایمبیسی کو اپنا عملہ تعینات کرنے کیلئے دفتر کیلئے جگہ دیں گے اور بھرپور تعاون کریں گے۔بعدازاں سفیر غالب اقبال دوران خطاب اپنے مخصوص انداز سے محفل کو کشت زعفران بناتے رہے۔
انہوں نے کمیونٹی کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے یقین دلایا کہ مہینے میں ایک بار کرائی میں عملے کو تعینات کیا جائے گا جس سے ناصرف پاکستانی شہریت بلکہ فرنچ شہریت کے حامل افراد جن کو ویزا کی دقت ہوتی ہے ان کیلئے بھی ایمبیسی کا عملہ یکساں تعاون کرے گا۔ مختلف مقررین نے خطاب کے دوران سفیر پاکستان غالب اقبال کو شاندار خدمات پر خراج تحسن پیش کیا۔
مقررین نے سفیر پاکستان سے درخواست کی کہ پاکستانی کمیونٹی کو پیرس سے کافی دوری کی وجہ سے آنے جانے میں بہت وقت ضائع ہوتا ہے اس لیے ایمبیسی مہینے میں دو بار عملے کو کرائی میں تعینات کریں تاکہ کرائی کی عوام کو وقت ضائع ہونے اور کام پر سے سارا دن چھٹی کی دقت سے بچ سکی۔