تحریر : رفعت خان
کشمیر بنے گا پاکستان کشمیر بنے گا پاکستان مٹ کر رہے گا ہندوستان کشمیر ہمیشہ سے پاکستان کے لیے زندگی اورموت کا مسئلہ رہا ہے۔ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو شہ رگ قرار دیا تھا۔ مسئلہ کشمیر کسی خطہ زمین کا تنازعہ نہیں ڈیڑھ کروڑ انسانوں کے حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ اپنی مرضی سے کر سکیں کشمیر کے دشمن ہی کشمیر پہ قابض ہوئے بیٹھے ہیں کشمیری بہن بھائیوں کے دل پاکستان کے لیے ہی دھڑکتے ہیں اور ظالم یہ تک نہین جانتے کہ انکی شکست کا ثبوت ہر وہ شہید ہے جو اپنی جان کا نزرانہ پاکستان کا نام لے کر حق کلمہ پر نچھاور کر رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں کہ ہندوستان کو اپنی ماننا ہوگی کشمیر بنے گا پاکستان ،قیام پاکستان کے وقت ہی کشمیر پاکستان کا حصہ بن جانا چاہیئے تھا۔
کیونکہ جغرافیائی ، اقتصادی ، ثقافتی ،مذہبی اور لسانی رشتوں کے اعتبار سے ریاست جموں و کشمیر کو پاکستان میں شامل ہونا چاہیے تھا۔کیونکہ ریاست کی 85 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے پاکستان کے تمام بڑے دریا جن کی گزر گاہ پنجاب ہے کشمیر سے نکلتے ہیں۔کشمیر کی سرحدیں پاکستان کی سرحدوں سے منسلک ہیں بھارت کے ساتھ کشمیر کی سرحد کی لمبائی 50 میل جبکہ پاکستان کے ساتھ اس کی سرحد 385میل لمبی ہے۔ریاست جموں و کشمیر کا کل رقبہ 84,000/ـ مربع میل ہے۔
تقسیم کے وقت انگریزوں نے جان بوجھ کر یہ تنازعہ کھڑا کیا ہندو دوستی اورمسلم دشمنی کا ثبوت دیا ہندوئوں نے کشمیر کو پاکستان سے الگ کرنے کی سازش تیا ر کی جس میںانگریز وں نے مکمل ساتھ دیا۔قیام پاکستان کے بعد پاکستان نے ان ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلق قائم کیے جو مسئلہ کشمیر پر اس کی حمایت کرتے ہیںپچھلے بیس سالوں سے مقبوضہ کشمیر میںتحریک آزادی سرگرم ہے بھارت نے اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا ہے۔تحریک کو دبانے میںکامیاب نہیں ہو سکا۔مقبوضہ کشمیر میںزندگی تقریباًمفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔سری نگر ،بارہ مولا ،بڈ گام اور دوسرے شہروںمیںآئے دن ہڑتالیں ہوتی رہتی ہیں۔
سکول، کالج، بنک، کاروباری ادارے بند رہتے ہیں اورمقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے بھارتی حکمرانوں نے حریت پسندوں کو کچلنے اورمعصوم عورتوں اوربچوں پر ظلم و ستم ڈھانے کے لیے 8لاکھ کے قریب فوج بھیج رکھی ہے کئی گھروں کے چراغ بجھائے جارہے ہیں۔جو بھی بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھاتا ہے۔اسے دنیاسے رخصت کر دیا جاتا ہے ایسے طالم کس کشمیر کو اپنا بنانا چاہتے ہیں اس کشمیر کو جہاں انکے ہاتھوں کشمیری بہن بھائی محفوط ہی نہیں ہیں لالچی لوگ صرف کشمیر کی خوبصورتی کو دیکھ کر رال ٹپکاتے ہی خالی ہاتھ رہ جائیں گے کشمیر پہ حکومت انکا خواب ہی رہ جائے گا۔
بزدل ایک بے ضرر کبوتر کو پاکستانی سمجھ کر خوف سے کپکباتے ہوئے کبوتر کو ہی مار دینے والے بزدل ایک دن زمین میں دھنس جائیں گے مٹ جائیں گے پاکستانی عوام کشمیری مسلمان بہن بھائیوں کے ساتھ تھی ہے اور ہمیشہ رہے گی پاکستان کی جان کشمیر ہے اور کشمیر کا ایمان پاکستان ہے کشمیر ی مجاہدین اپنے وطن کی آزادی کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔لاکھوں کی تعداد میں قربانیاں پیش کر چکے ہیں۔
کشمیری اپنے گھروں میں پاکستان کے پرچم لہراتے ہیں۔اور نعرے لگاتے ہیں۔پاکستان سے رشتہ کیا ”لاا لہ الااللہ ”لے کے رہیں گے آزادی کشمیر ی ہندوستان سے نفرت اور پاکستان سے محبت کرتے ہیں پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے لئے دھڑکتے ہیں کشمیریوں اور پاکستانیوں کا جو رشتہ ہے وہ ”لاالہ الااللہ ”ہے پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا ہر حال میںان کی مدد کرے گا۔اے میرے کشمیر کے لوگو گھبرانا نہیں صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑنا نہیں اب آزادی کا سورج طلوع ہونے ہی والاہے وہ بندوق سے لڑ چکے ،اللہ کے فضل سے اب قلم کی جیت ہوگی انشا ء اللہ
آج نہیں تو کل بنے گا
کشمیر بنے گا پاکستان
مٹ کر رہے گا ہندوستان
کشمیر بنے گا پاکستان
تحریر : رفعت خان