کے بیٹے نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’میرے والد امریکی لوگوں کے بارے میں کہا کرتے تھے کہ یہ بہت اچھے لوگ ہیں۔ ان میں سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ جو وعدہ کرتے ہیں وہ پورا بھی کرتے ہیں۔ امریکی جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں۔ مئی 1961 ء کی بات ہے کہ میرے والد صاحب کراچی میں کارساز کےکارساز کے مقام پر اونٹ گاڑی چلا رہے تھے ۔ انہوں نے دیکھا کہ آگے رش لگا ہوا ہے اور گاڑی نہیں جانے دی جا رہی تو پتہ یہ چلا کہ امریکی نائب صدر دورے پر آ رہے ہیں۔اسی اثناء میں امریکی نائب صدر لینڈن جانسن نے میرے والد کو دیکھا تو امریکی نائب صدر میرے والد کے پاس پہنچ گئے اور ان سے آکر ہاتھ ملایا اور کہا کہ مجھ سے دوستی کرو گے؟ تو میرے والد نے جواب دیا کہ ہاں! اسی وقت لینڈن جانسن نے میرے والد کو امریکی دورے کی دعوت بھی دے دی۔ اس پر میرے والد کو پاکستانی حکومت ، چلنا ، بیٹھنا، اٹھنا ، کپڑے پہننا اور بات کرنا سکھایااور ان کیلئے شیروانی، جناح کیپ اور دیگر نفیس ملبوسات ان کے لئے تیار کروائے گئے ۔اس کے بعد میرے والد کیلئے وہ تاریخی لمحہ تھا جب وہ 15 اکتوبر 1961 ء کو امریکہ پہنچے ۔ میرے والد کو امریکہ میں وی آئی پی کے طور پر خوش آمدید کہا گا
اور وہ امریکی اخبارات کی شہ سرخیوں کا حصہ بنے رہے۔ میرے والد کے بھرپور استقبال پر امریکی ٹی وی نے نیوز بلیٹن بھی جاری کیا۔ جب میرے والد جہاز سے نیچے اترے تو امریکی نائب صدر بصد خلوص و محبت ان کے استقبال کیلئے وہاں موجود تھے اور انہیں ریسیو کرنے پر لینڈن جانسن نے اردو میں خوش آمدید بھی کہا۔جس پر میرے والدنے جواب دیا کہ مجھے مدت ہو گئی تھی آپ سے ملے ہوئے ، میری خدا سے یہی التجاء تھی کہکب خدا آپ سے ملوائے۔ امریکی نائب صدراور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے میرے والد کی زبردست میزبانی کی اور میرے والد ٹیکساس ، نیویارک سمیت کئی شہروں میں وی آئی پی کے طور پر گھومتے رہے۔ اسی دورے میں ایک بارامریکی نائب صدر لینڈن جانسن اور میرے والد کی گھوڑوں پر ریس ہو گئی تو میرے والد صاحب جیت گئے۔ یہ ان کیلئے انتہائی یادگار لمحہ تھا۔ اس کے بعد میرے والد واپس پاکستان آ گئےمگر امریکی نائب صدر کے ساتھ خط و کتابت جاری رہی جس میں لینڈن جانسن کہا کرتے تھے کہ مجھے تمہاری بڑی یاد آتی ہے‘‘۔بشیر احمد ساربان (مرحوم ) کے بیٹے نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ22 جنوری 1973 ء کو لینڈن جانسن انتقال کر گئے تھے جس سے دنیا کی اس نوکھی اور خوبصورت دوستی کا باب بند ہو گیااور میرے والد صاحب کا 15 اگست 1992 ء میں انتقال ہو گیا۔ان کی دوستی کا امریکی میڈیا میں بھی کافی چرچا رہا ہے ۔