قصور (نیوز ڈیسک) جیل سپرنٹنڈنٹ کیساتھ دوستی کا برا انجام، محکمہ جیل کے افسر نے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، جسم کے کئی حصے بھی جلا دیے، تفصیلات کے مطابق سپرنٹنڈنٹ قصورجیل غلام سرور نے خاتون کو مبینہ تشدد کا نشانہ بناڈالا،آج متاثرہ خاتون ولیا امان شیخ کوسپرنٹنڈنٹ قصورجیل غلام سرور کے خلاف بیان دینے کے لئے سیشن عدالت میں سیشن جج عمان نعیم کی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔متاثرہ خاتون ولیاامان نے عدالت میں کہا کہ سپرنٹنڈنٹ قصورجیل غلام سرور کا ہمارے گھر آناجانا رہتا تھا کہ اسی دوران اس نے مجھ سے دوستی کر لی۔ خاتون نے کہا کہغلام سرور نے شادی کا جھانسہ دے کر مجھےاستعمال کرتا رہا، لیکن جب میں نے شادی کا کہا تو مجھ پر جھوٹے مقدمات درج کروا دیے۔خاتون نے بتایا کہ میرے ساتھ ظلم ہوا ہے، جبمیں نے غلام سرور سے شادی کا کہا تو اس نے مجھ پر تشدد کیا، اس کے بعدمیں فیکٹری ایریا آ گئی تو یہاں بھی وہ مجھ پر تشدد کرتا رہا۔خاتون نے بتائا کہ غلام سرور نے گرم چمچہ میرے جسم پر مارا جس سے میرا بازو اور جسم کے مختلف حصے جل گئے۔ خاتون نے موقف اختیار کیا کہ غلام سرور مجھے اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کرتارہا،عدالت میں متاثرہ خاتون نے جلاہوابازوں بھی دکھایا۔ جس کے بعدایڈیشنل سیشن جج نعمان نعیم نے فیکٹری ایریا پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ واضح رہے کہ آئے روز ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں اور ان واقعات کی وجہ سے معاشرے میں صورت حال ناساز ہورہی ہے،روزانہ کئی خواتین پر بدترین تشدد کیا جاتا ہے۔اکثرخواتین پر تشدد سے اختلافات،لڑائی جھگڑا اور ایسے سنگین نوعیت کے واقعات سامنے آتے جن کو جان کر افسوس ہوتا ہے۔ اس حوالے سے آئین میں قوانین موجود ہیں لیکن بہت سی خواتین اپنے حقوق ہی نہیں جاتی اور جو جانتی ہیں ان میں سے اکثر عدالت میں جانے سے ڈرتی ہیں کہ اس وجہ سے معاشرے میں انہیں عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جائے گا۔